[author image=”http://urdu.hunzanews.net/wp-content/uploads/2017/08/12376757_1631468867105454_6611361555154074401_n.jpg” ] عبدالمجید[/author]
دنیا کی ہر شہ فانی ہے اور اِس فانی عمل میں اِنسان بھی شامل ہیں۔ اگر کائنات میں ہر دور اور ہر زُمانے میں تابندہ رہنی والی ہستی ہے تو ذات یکتا یعنی خدا وند و بزرگ و برتر ہے۔ اگر کوئی بَشر ہر دور کے لئے اپنے آپ کو زندہ رکھنا چاہتا ہے تو بنی نوع انسان کی خدمت کو اپنا شعار بنا لیں۔ تاکہ آنی والی نسلیں اُن کے کارہائے نمایاں دکھ کر یہ کہ سکیں کہ خدمت کے ذریعئے ہر وقت اِس ادارے کے بانی نے اپنے آپ کو دنیا میں تابندہ کر رکھا ہے۔ اور ساتھ ہی دعا کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ پروردیگار عالم اس کو اجرعظیم سے سَر فراز فرمائیں۔
اس قسم کے یاد گار یا نہ مٹنے والی خدمات بجاء لانے والوں میں دنیا کی مقدس خاندان بنی ہاشم کی نسل در نسل اولاد رائیٹ آنریبل ہز ہائینس سَر سُلطان مُحمد شاہ الحُسینی آغاخان (سوئم) کا اسم گرامی نمایاں دکھائی دیتا ہے۔ آپؑ نے ۱۷۔ اگست ۱۸۸۵ء بروز پیر اپنے والد بزرگوار آغاشاہ علی شاہ آغاخان ( دوئم) کی رحلت پر شیعہ اِمامی اسماعیلی مسلمان برادری کے اڑتالیسویں اِمام کی حیثیت سے مسند امامت سنبھالیا۔ اِس وقت آپؑ کی عمر مبارک سات سال نو ماہ اور سولہ ایّام کی تھی۔ دوران اِمامت اُنھوں نے اپنے پیرو کاروں کی روحانی قیادت کے ساتھ ساتھ دنیا وی اَمور میں بھی قابل صد آفرین کارنامے سر انجام دیئے۔ جس میں دنیا بھر کے اُن تمام ممالک جہاں اُن کے مرید آباد تھے۔ اُن کی زندگی کی ترقی میں ایک نئے دور کا آغاز ہوا۔اور ایک حد ایسا بھی آیا کہ خوشحالی اور ترقی کی ظاہری اظہار تشکر کے لئے اِمامت کی مدّت کی نصف صدی جب مکمل ہوئی تو دنیا بھر کی اسماعیلی جماعت نے خود چندہ یکجاء کر کے سونے میں تول کر اپنی خوشی اور مترت کا اظہار کیا۔ اس جشن کو شایان شان طریقے سے منانے کی اُمید باندھے ہوئے تھے کہ اس دوران برطانیہ کے شاہ جارج پنجُم کا انتقال لندن میں ہوا ۔ تو دنیا بھر کے عقیدت مند مریدو ں کو ایک حکم نامہ جاری کیا جس میں کہا گیا کہ میرے چھوٹے اور بڑے دوست شاہ جارج پنجُم کی انتقال کے سبب گولڈن جوبلی نہایت سادگی سے منائی جائے