ہنزہ(این این آئی) ہنزہ شمشال کی رابطہ سڑک پانی کی کٹاؤ کی زد میں آکر پانچ مقامات پرسڑک کٹائی کی زد میں آکرر زمینی راستہ منقطہ ہوگیا جس کے باعث شمشال کے طُلبہ،جو علی آباد کے مختلف سرکاری اور کالجوں میں زیر تعلیم تھے اور موسم گرما کی تعطیلات گزار نے اپنے گاؤں گئے تھے اب اُن کا واپس آنے کے لئے تمام راستے بند ہوگئے ہیں ۔ نیز غذائی بحران کا بھی اندیشہ ہے۔ کوٹے کا راشن ٹیھکیہ داروں کو منزل تک لے جانا اب دشوار ہو گیا ہے . شمشال کی دو چھوٹے گاؤں بلغ پامیر اور سلطان آباد کو پہلے ہی وہاں پر موجود پُل کو پانی کی کٹاؤ نے بہا کر لے گیا جس کے باعث شمشال کے مختلف محلوں کا آپس میں زمینی رابطہ منقطہ ہوچکا ہے ۔ اب ستم بالائے ستم یہ ہوا کہ قراقرم ہائے وئے سے ہی شمشال کا رابطہ کٹ گیا ہے اگر مقامی یا سوبائی حکومت کے علاوہ وفاقی حکومت نے بھی اہل شمشال کی مدد نہ کیا تو اس گاؤں والوں پر مصایب کے انبار نازل ہونگے عوام شمشال نے چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ جو عطاء آباد سانحے کے دوران گلگت بلتستان کے فورس کمانڈر تھے اور اس مصیبت ذدہ ایّام میں بھی متاثریمن کا ہر طرح کی مدد کر کے اور خاص کر ہیلی سروس جاری کر کے اُن مشکلات پر قابو پایا تھا۔ کے علاوہ فورس کمانڈر میجر جنرل ثاقب محمود ملک سے التجاء ہے کہ اب بھی اُن کی دست شفقت کے عوام شمشال طلب گار ہیں ۔کہ ہر طرح سے زمینی رابطہ کٹ جانے کے سبب طلبہ ، مریض اور اشیاء خوردکی ترسیل کے لئے ہفتے میں ایک یا دو بار ہیلی سروس جاری کریں۔نیز شمشالی عوام نے ضلعی انتظامیہ سے بھی مصائب کے اس کھٹن ایام میں اپنا دست تعاون بڑھانے کی استدعا کی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مضامین
اساتذہ کے لیے پارٹ ٹائم بزنس
یہ 2011 کی بات ہے جب تعلیم سے فارغ ہو کر میں نے بحیثیت لیکچرار گورنمنٹ کالج گلگت اور بطور مدرس و میگزین ایڈیٹر جامعہ