ہنزہ (این این آئی) ہنزہ علی آباد و ڈورکھن کے نامذد اعلیٰ نمبر دار سلیم جان ولد مُحمد رضاء بیگ نے کہا ہے کہ گزشتہ پانچ برسوں کے دوران علی آباد و ڈورکھن میں نظام آبیاری بری طرح تباہ و برباد ہوگیا۔لاکھوں کی تعداد میں دفرخت پانی نہ ملنے کے سبب سوک کر تلف ہوگئے اب پورے ایک سال کے دوران صرف ۱ یا ۲بار زمین کو پانی نصیب ہوتی ہے جو کہ ایک المیہ ہے۔ اس طرح کی غفلت اور لاپروائی کی جتنی بھی مذمت کریں کم ہے ۔ جب کہ کوہل حسن آباد کے نکالے جانے کے فوراً بعد کے سالوں میں زیادہ سے زیادہ ۱۳ ۔اور کم از کم ۸ ۔بار پیر اور بربر کی زمینوں میں پانی کی باری آتی تھی۔
ریاست ہنزہ کے ٹوٹ نے کے بعد پہلی بار اعلیٰ نمبر داری کا عہدہ فتح اللہ بیگ کو پہلی اگست۱۹۷۷ء میں دیا گیا ۔ اُن کی رحلت کے بعد اس کی سند اُن کے فرزند اصغر غازی خان نے رائے غلام رسول کو تفویض کرادی ۔ پھر اُنھوں نے اس منصب سے استعفیٰ دیدیا۔ اس کے بعد اُنھوں نے مجھے یہ منصب سند مہر کر کے عنایت کیا ہے ۔ اگر میرے پیشرو نمبر دار غلام رسول نے اپنے صاحب زادے کو یہ سند عنایت کیا تو مجھے کوئی اعتراض نہیں میَں خوشی کے ساتھ قبول کروں گا۔ لیکن علی آباد کے چار قبائل کے علاوہ آغاخان آباد کے دو نمبرداران یا ڈورکھن کے کسی بھی نمبردار کی اعلیٰ نمبرداری کے تقرر میں کوئی مداخلت غیر قانونی اور بلا جواز ہے۔میں اس آبیاری کے بد نظمی اور لاپروائی کا نہ خود نوٹس لوگا بلکہ قدیم روایات کو از سر نو زندہ کر کے سال بھر کم از کم پیر اور کی بد نصیب زمین کو ۱۰۔ بار پانی سے سیراب کر کے خوش نصیب بنا دوں گا۔
مضامین
اساتذہ کے لیے پارٹ ٹائم بزنس
یہ 2011 کی بات ہے جب تعلیم سے فارغ ہو کر میں نے بحیثیت لیکچرار گورنمنٹ کالج گلگت اور بطور مدرس و میگزین ایڈیٹر جامعہ