سکردو( پ ر) وزیر تعلیم و اطلاعات حاجی محمد ابراہیم ثنائی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ محکمہ تعلیم میں چور دروازے بند کر دیئے گئے ہیں اور آئیندہ بھی کسی بھی قسم کی بدعنوانی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
اساتذہ کی بھرتی کے لیئے ہونے والے ٹیسٹ اور انٹرویوز کے حوالے سے انکا کہنا تھا کہ پہلی بار انکی حکو مت نے جدید معیار کے مطابق شفاف انداز میں ٹیسٹ منعقد کرائے ہیں تاکہ ہر طرح سے چھان بین مکمل کرنے کے بعد اہل اور قابل افراد کو تدریسی جیسے قابل احتر ام پیشے میں خدمات کے لیئے ملازمت پر رکھا جا سکے۔ انکا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کے نصب العین کے تحت سفارش کلچر کا خاتمہ کرکے میرٹ پر بھرتیوں کو یقینی بنایا جا رہا ہے ۔ نظام تعلیم کو ٹھیک کرنے کے لیئے بہترین اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ اور اس سلسلے میں جدید ممالک کے طرز تعلیم کا مطالعہ کیا جا رہا ہے تاکہ اس طرح کا بہتر انداز تعلیم یہاں بھی اپنایا جا سکے۔ صوبائی وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ جو بھی نظام تعلیم اپنایا جائے گا وہ اسلامی تقاضوں سے مکمل طور پر ہم آہنگ ہوگا اور ہم اسے گلگت بلتستان میں رائج کریں گے۔ سکولوں میں اساتذہ کی کمی کو پورا کرنے اور سکولوں کو جدید تدریسی سہولیات سے آراستہ کرنے کے لیے ن لیگ کی صوبائی حکومت اقدامات کر رہی ہے ۔ انکا کہناتھا کہ وزیر اعلی گلگت بلتستان اور انکی پوری ٹیم اس نظام میں مثبت تبدیلیا ں لانے کے لیئے پر عزم ہے اور عوام کو جلد ہی واضح فرق نظر آ جائے گا۔
مضامین
اساتذہ کے لیے پارٹ ٹائم بزنس
یہ 2011 کی بات ہے جب تعلیم سے فارغ ہو کر میں نے بحیثیت لیکچرار گورنمنٹ کالج گلگت اور بطور مدرس و میگزین ایڈیٹر جامعہ