گلگت : سینیٹر تاج حیدر نے کہا ہے کہ ہم دشمنوں کی سازشوں سے بخوبی واقف ہیں اور پاک چائینہ اکنامک کوریڈور کی راہ میں حائل تمام رکاوٹوں کو دور کریں گے اور گلگت بلتستان کے دورے کا مقصد بھی یہ ہے کہ تمام سٹیک ہولڈرز کے تحفظات سے آگاہ ہوا جا سکے انکا کہنا تھا کہ یہ اہم منصوبہ ہر حال میں بن کے رہے گا ۔ سینیٹر تاج حیدر پاک چائینہ اکنامک کوریڈور کے حوالے سے قائم سپیشل کمیٹی کی سربراہی کر ہے ہیں جو کہ آج سے گلگت بلتستان کاتین روزہ دورہ کر ہی ہے۔ اس کمیٹی کوچیف سیکریٹری آفس میں پاک چین اکنامک شاہراہ کے حوالے سے بریفنگ دی گئی جس میں مجوزہ ترقیاتی منصوبوں اور گلگت بلتستان کی جانب سے وفاق کو بھجوائی گئی سفارشات کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ بریفنگ کے آغاز میں صوبائی سیکریٹری سروسز و جنرل ایڈمنسٹریشن وقار علی خان نے صوبے کے انتظامی ، جغرافیائی، معاشی اور سیاسی نظام اور صوبے میں موجود قدرتی و معدنی وسائل کے بارے میں تفصیلا آگاہ کیا۔ سینیٹر تاج حیدر کی سربراہی میں گلگت بلتستان کا دورہ کرنے والی کمیٹی میں سینیٹ کے دس اراکین شامل ہیں جو کہ دورے کے موقع پر مختلف علاقوں کا دورہ کرنے کے ساتھ ساتھ اہم حکومتی عہدیداروں سمیت سول سوسائٹی اور میڈیا کے ساتھ بھی ملاقات کریں گے۔ وفد میں سینیٹر تاج حیدر، سینیٹر چوہدری تنویر خان، سینیٹر نہال ہاشمی، سینیٹر کامل علی آغا، سینیٹر کریم احمد خواجہ ، سینیٹرمیاں محمد عتیق شیخ، سینیٹرمحمد عثمان کاکڑ، سینیٹرمحمد داؤد خان اچکزئی شامل ہیں۔ دورے کے پہلے روز سینیٹرز کو گلگت ائیر پورٹ پر صوبائی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر جعفر اللہ خان ، صوبائی وزیر تعمیرات ڈاکٹر محمد اقبال اور صوبائی وزیر بلدیات فرمان علی اور سپیشل ایڈوائزر ٹو چیف منسٹر گلگت بلتستان حاجی عابد علی بیگ نے خوش آمدید کہا۔ بعد ازاں سینیٹرز کے وفد نے چنار باغ میں یاد گار شہدا کا بھی دورہ کیا اور جنگ آزادی گلگت بلتستان کے شہدا کی قبروں پر فاتحہ خوانی کی اورانکی قربانیں کو خراج تحسین پیش کیا۔ سینیٹر تاج حیدر نے اس موقع پر کہا کہ ان شہدا نے اپنی قربانیوں کے بعد اس سرزمین کو آزاد کرانے کے بعد پاکستان کے ساتھ الحاق کا راستہ ہموار کیا۔ بعد ازاں سینیٹرز کے وفد کو چیف سیکریٹری گلگت بلتستان آفس میں صوبائی سیکریٹریز نے بریفنگ دی اور اکنامک کوریڈور میں شامل منصوبوں سمیت صوبے میں بجلی کی پیداوار کے منصوبوں اور دیگر سرگرمیوں کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ بھی دی۔ اس موقع پر ڈپٹی سیکریٹری گلگت بلتستان اسمبلی جعفر اللہ خان بھی موجود تھے ۔ صوبائی سیکریٹریز نے ہوم سیکریٹری گلگت بلتستان احسان اللہ بھٹہ کی قیادت میں کمیٹی کو اکنامک کوریڈور سے متعلق منصوبوں اور اپنے محکموں کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات کے بارے میں بریفنگ بھی دی۔ بریفنگ کے اختتام پر سینیٹر تاج حیدر ، سینیٹر کامل علی آغا،سینیٹر میاں عتیق، سینیٹر نہال ہاشمی اور دیگر سینیٹرز نے سوالات کئے اور کہا کہ تمام صوبوں کی طرح سے گلگت بلتستان کو بھی اس عظیم پراجیکٹ کے مکمل ہونے سے بہت سارے معاشی فوائد ملیں گے۔ سینیٹر تاج حیدر کا کہنا تھا کہ صوبے کی عوام کو معاشی حقوق دینا بے حد ضروری ہے اور اس شاہراہ کی تکمیل کے بعد دو طرفہ تجارت کو فروغ دینے کے لیئے بھی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ انکا مزید کہناتھا کہ علاقے میں ٹورزم، معدنیات اور دیگر شعبوں میں اصلاحات کی ضرورت ہے اور انکی کمیٹی اپنے تفصیلی دورے کے بعد سینٹ کے فلور پر اپنی تحریری سفارشات منظوری کے لیے پیش کرے گی۔ سینیٹر نعمان وزیر خٹک نے کہا کہ اس علاقے میں بجلی کی پیداوار کے لیئے بہترین مواقع اور سہولیات دستیاب ہیں جن کو کام میں لا کر تمام علاقوں کے لیئے بجلی پیدا کی جا سکتی ہے۔ انکا مزید کہنا تھا کی سولر اور ونڈ انرجی کی مدد سے بھی بجلی کے منصوبے شروع کرنے کی ضرورت ہے۔ سینیٹرز کا مجموعی طور پر کہنا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ گلگت بلتستان کی عوام کے امنگوں پر مبنی سفارشات سینٹ میں پیش ہوں اور ان کی مدد سے بہترین اور دور رس اقدامات کئے جاسکیں۔ انکا مزید کہنا تھا کہ اس خطے کی عوام کی پاکستان سے بے لوث محبت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے اور پاکستان کی عوام اس جذبے کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ ڈپٹی سپییکر جعفر اللہ خان نے بریفنگ کے شرکا ء سے کہا کہ گلگت بلتستان کی عوام کو پاکستان سے بے حد پیارپیار ہے اور یہاں کی عوام وقت آنے پر ارض وطن کے لیئے کسی بھی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی۔انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اس اہم شاہراہ کی تعمیر سے منسلک منصوبے جن سے صوبے کی عوام کو فائدہ ہو جلد سے جلد مکمل کرانے کی ضرورت ہے تاکہ خطے میں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہو سکیں اور خوشحالی کی راہیں کھلیں۔ بعد ازاں سینیٹرز کے وفد کو کارگاہ میں موجود تاریخی اہمیت کے حامل مقامات کا دورہ بھی کرایا گیا اور اس موقع پر تما م سینیٹرز نے کہا کہ اس خطے میں سیاحت کے شعبے کو مزید فروغ دینے کی ضرورت ہے ۔