ہنزہ نیوز اردو

ہاشو فاونڈیشن گلگت بلتستان کی اشتراک سے گلگت آرٹس اینڈ کلچرل کونسل کے زیر اہتمام مقامی ثقافت کو اجاگر کرنے کے لئے میوزکل کلاسیں شروع کردی گی ہے

اس پوسٹ کو شیئر کریں۔

گلگت(خبرنگارخصوصی)ہاشو فاونڈیشن گلگت بلتستان کی اشتراک سے گلگت آرٹس اینڈ کلچرل کونسل کے زیر اہتمام مقامی ثقافت کو اجاگر کرنے کے لئے میوزکل کلاسیں شروع کردی گی ہے ۔اس حوالے سے بدھ کے روز گلگت آرٹ اینڈ کلچر ل کونسل گلگت کے ہال میں ایک پروقار تقریب کا احتمام کیا گیا جس میں ہاشو فاونڈیشن کے ریجنل ڈائریکٹر بلبل جان شمس ، شاعر و دانشور عبدالخالق تاج،نظیم دیاء ،گلگت بلتستان کے غالب جان علی،گلگت آرٹ اینڈ کلچر کونسل کے صدار امتیاز شیکی ،رحمان شاہ ساگر و دیگر فنکاروں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ریجنل ڈائریکٹر ہاشو فاونڈیشن گلگت بلتستان بلبل جان شمس نے کہا کہ گلگت بلتستان کے کلچر کا فروغ دینے کے لئے ہمیشہ ہماری کوشش رہی ہے اور اس حوالے سے گلگت بلتستان کی ثقافت کو زندہ رکھنے کے لئے اس سال 30کے قریب فیسٹیولز منعقدہ کئے گئے ہیں اور ان پروگرامز کا منعقد کرنے کا مقصد گلگت بلتستان کے پرانی رسومات کو فرغ دے کر عالمی سطح پر اس کلچر کو متعارف کروانا ہے اور ملکی و غیر ملکی سیاحوں کو گلگت بلتستان کی طرف راغب کرنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہاشوں فاونڈیشن نے میوزک کے علاوہ گلگت بلتستان کے دیگر رسومات کو اجاگر کرنے کے لئے بھی کام کررہاہے اور اس میں پرانے روایتی کھانے پینے کے برتن بنانا اور دیگر چیزیں شامل ہیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عبدالخالق تاج نے کہا کہ میر ے پاس جو کچھ ہے میں وہ سب کچھ گلگت کے کلچر کی فروغ کے لئے وقف کرتاہوں ،انہوں نے کہا یہ کلچر انسانوں کو اپس میں جوڑ تا ہے ،اور کلچر ہی ہے جس کی وجہ سے ہم ایک دوسرے کے قریب آتے ہیں اورآج جو گلگت بلتستان میں 5سالوں سے امن قائم ہے وہ اس میوزک اور کلچر کی وجہ سے ہے ۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سینئر صحافی منظر شگری نے کہا کہ گلگت بلتستان کے کلچر کو پروان چڑانے کے لئے ہم سب کو مل کر رول پلے کرنے کی ضرورت ہے تاکہ یہ کلچر تیز سے فروغ پاسکے ۔انہوں نے کہا ہم سب کو مل کر اپنی پروانی روایات کو بچانے کی ضرورت ہے اور اگر ہمارا کلچر نہ رہا تو ہم سب بھی نہیں رہ سکیں گے ۔شاعر و گلوکار رحمان شاہ ساگر نے روپانی فاوڈیشن کا میوزک کلاسز شروع کرنے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ جو کام حکومت نے کرنا تھا وہ کام روپانی فاونڈیشن کرکے اس کلچر اور گلگت بلتستان کے عوام پر ایک بڑا احسان کیا ہے ۔واضح رہے میوزکل کلاسز میں 12طلبہ ہیں جو 2ماہ تک ان کی ٹریننگ جاری رہے گی اور جس میں میوزک کے بنیادی چیزیں سیکھائی جائے گی۔

 

مزید دریافت کریں۔

مضامین

اساتذہ کے لیے پارٹ ٹائم بزنس

یہ 2011 کی بات ہے جب تعلیم سے فارغ ہو کر میں نے بحیثیت لیکچرار گورنمنٹ کالج گلگت اور بطور مدرس و میگزین ایڈیٹر جامعہ