اسلام آباد (نامہ نگار) وفاقی دارلحکومت میں دھماکہ خیز پریس کانفرنس کے دوران ہنزہ سے منتخب رکن اسمبلی شاہ سلیم خان نے اپنے چھوٹے بھائی سلمان خان پر بھی سنگین الزامات لگائے۔
انہوں نے کہا کہ جائیداد تنازعے کی وجہ سے جاری اس خاندانی چیپقلش میں میرا بھائی بھی ملوث ہے جو تمام جائیداد پر قبضہ کرنا چاہتا ہے حالانکہ وہ نشے کی وجہ سے چار نوکریوں سے فارغ ہو چکا ہے ۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ مذکورہ بھائی لاہور میں چار مہینے زیر علاج رہا اور اس پر تقریباً 22 لاکھ روپے خرچ ہوئے جو سرکاری خزانے سے ادا کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک ایسا شخص جو عوامی نمائندہ نہیں اور نہ ہی اس کے پاس کوئی سرکاری عہدہ ہے اس پر سرکاری خزانے سے 22لاکھ روپے خرچ کرنا سنگین جرم ہے۔
پرنس سلیم نے کہا کہ مجھے عدالتی نظام پر بھرپور اعتماد ہے اور مجھے یقین ہے کہ حق کی فتح ہو گی،
میر سلیم نے کہا کہ مذکورہ چھوٹا بھائی کبھی جعلی پولیٹیکل ایڈوائزر اور کبھی ایم ڈی بن کر اختیارات کا ناجائز استعمال کر رہا ہے، ذمہ دار اداروں کو چاہیے کہ وہ اس جعلساز کے خلاف قانونی کارروائی کرے ۔
یاد رہے کہ گورنر گلگت بلتستان کی جانب سے درج کردہ ایف آئی آر میں شاہ سلیم خان اور شہریار خان کے نام شامل ہیں، لیکن تیسرے، سب سے چھوٹے، بیٹے سلمان خان کا نام شامل نہیں ہے۔
پامیر ٹائمز