ہنزہ (این این آئی)سابق اُمید وار برائے قانون ساز اسمبلی گلگت بلتستان حلقہ ۶ ہنزہ دینار خان نے کہا ہے کہ محکمہ تعمیرات عامہ کے سٹاف ریاست کے ملازم نہیں ہے ہیں۔ یہ سب ٹھیکہ دار مافیہ کے کارندے ہیں۔ عوام کا وہ رقم جو ترقیاتی فنڈ کے نام پر محکمہ تعمیرات عامہ کے پاس آتی ہے۔ اسی مافیہ کے جیبوں میں رشوت کی شکل میں جاتی ہے اور سرکار کی جانب سے تنخواہ و مراعات الگ ہیں۔ اس وقت ہمارے نمائندے بے حِس ہیں۔ اب وہ بھی اپنی تنخواہ عوام کے ووٹوں کی بدولت منتخب ہونے کے باوجود حلال کا نہیں کھاتے ہیں۔ٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍ
محکمہ تعمیرات عامہ کے لئے ایسے سفارشی و رشوت کھلانے والے اور نااہل ٹھیکہ دار اپنے آپ کو انجینئیرنگ کونسل کا سند استعمال کرکے خود کو ٹھیکہ دار محسوس کرتے ہیں۔ حال آنکہ اِن کے پاس کام کے لئے دس عدد ہاتھ گاڑی(ریڑہ) بھی موجود نہیں ہے۔ نہ اِن کے پاس انجینئر ہے اور نہ اِن کا دفتر ہے۔ اور درحقیقت رشوت دے کر کاغذ کی حد تک اِن کے پاس انجینئر ہے۔ اس لئے تمام ترترقیاتی منصونے ناکام ہیں۔ اس لئے چیف سیکریٹری گلگت بلتستان ڈاکٹر کاظم نیاز اور سیکریڑی ورکس سے اپیل کی جاتی ہے کہ محکمہ تعمیرات کے حکام اور دیگر کا قبلہ درست کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔
مضامین
اساتذہ کے لیے پارٹ ٹائم بزنس
یہ 2011 کی بات ہے جب تعلیم سے فارغ ہو کر میں نے بحیثیت لیکچرار گورنمنٹ کالج گلگت اور بطور مدرس و میگزین ایڈیٹر جامعہ