ہنزہ نیوز اردو

عطاآباد جھیل پر ہوٹل اور ہٹس بنانے پر اسسٹنٹ کمشنر ہنزہ کی جانب سے دفعہ144لگانا حیرت کی بات ہے

اس پوسٹ کو شیئر کریں۔

ہنزہ ( بیورو رپورٹ ) عطاآباد جھیل پر ہوٹل اور ہٹس بنانے پر اسسٹنٹ کمشنر ہنزہ کی جانب سے دفعہ144لگانا حیرت کی بات ہے ، سانحہ عطاآباد کا واقعہ ہوا تو عوام کے جائیداد جھیل کی نظر ہوگئی جب جھیل کے آس پاس اپنی زمینوں میں ہوٹل اور ہٹس لگانے لگے تو انتظامیہ حرکت میں آگئے۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان پیپلزپارٹی ہنزہ کے صدر ایڈو کیٹ ظہور کریم نے میڈیا کے ساتھ گفتگو میں کہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ششکٹ اور آئین آباد کے عوام کے ساتھ کسی قسم ناانصافی اور زبردستی کی گئی تو مجبوراًہمیں دفعہ144کے خلاف عدالت سے رجوع کرنا پڑے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سانحہ عطاآباد کے بعد سینکڑوں گھرانے قدرتی آفت سے متاثرین ہو گئے اب جب اللہ تعالی کی جانب سے متاثرین کے لئے ذریعہ معاش پیدا ہوا تو انٹطامیہ کی جانب سے متاثرین پر آفت لانا چا رہی ہیں ہم ان کی اس اقدام کو بھر پور الفاظ میں مزمت کرتے ہیں اور ان کے اس فیصلے کے خلاف عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائے گے۔پاکستان پیپلزپارٹی ضلع ہنزہ کے صدر ایڈو کیٹ ظہور کریم نے سیکرٹری داخلہ گلگت بلتستان سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ متاثرین عطاآباد جھیل جہاں پر اپنی بابچوں کی فیس اور کھانے پینے کا ذریعہ پیدا ہو ا ہے ضلعی انتظامیہ بند کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور مختلف بہانے بناتے ہوئے متاثرین کو تنگ کیا جا رہا ہیں انتطامیہ کی جانب سے نافذ کی جانب والی دفعہ144کو ختم کیا جائے تاکہ متاثرین عطا آباد جھیل سیاحت کی اس سیزن میں اپنی بال بچوں کے کفالت کا ذریعہ پید ا کر سکے۔

مزید دریافت کریں۔