ہنزہ نیوز اردو

سٹی ہسپتال کشروٹ عملے کی غفلت اور نااہلی کے باعث8ماہ کا نومولود بچہ حماد عالم لون جان کی بازی ہار گیا

اس پوسٹ کو شیئر کریں۔

گلگت 24 دسمبر ہنزہ نیوز (سٹاف رپورٹر) سٹی ہسپتال کشروٹ عملے کی غفلت اور نااہلی کے باعث8ماہ کا نومولود بچہ حماد عالم لون جان کی بازی ہار گیا ورثاء کا سٹی ہسپتال کے عملے کے خلاف سخت احتجاج ،غفلت سے پیش آنے والے واقعہ کا تحقیقات کرنے کا مطالبہ پیر اور منگل کے درمیانی شب جب 8ماہ کے حمادعالم لون ساکن کونوداس گلگت جوکہ سٹی ہسپتال کشروٹ میں زیر علاج تھے کو جب بیماری میں شدت آئی تو اس کے والدین ہسپتال میں ڈاکٹر اور کمپوڈر کو ڈھونڈنے کیلئے نکلے اور ٹھوکریں کھاتے ہوئے واپس آئیں ایمرجنسی ڈاکٹر کی عدم موجودگی اور نچلے سٹاف کے زریعے علاج کرکے غفلت کی وجہ سے طبیعت مزید بگڑ گئی اور بچہ تکلیف سے تڑپتا رہا اس دوران حما د عالم لون کے والدین نے ڈاکٹر سے احتجاج کیا تو انہوں نے سی ایم ایچ لے جانے کو کہا جہاں سے انہیں دوباری ڈی ایچ کیوہسپتال گلگت منتقل کردیا گیا ڈی ایچ کیوہسپتال میں ایمرجنسی ڈاکٹر نے بتایا کہ بچے کی طبیعت بہت بگڑ گئی ہے اور ہسپتال لانے تک آپ لوگوں نے بہت دیر کردی ہے اگر وقت پر لایا جاتا تو علاج ممکن تھا تاہم ایمرجنسی ڈاکٹر نے فوری طور پر چائلڈسپیشلسٹ ڈاکٹر منظور کو بلوالیا اور بچے کو ایڈمٹ کیا اور رات بھر بچے کا علاج ہوتا رہا تاہم کوئی کوشش سودمند ثابت نہیں ہوسکی اور سٹی ہسپتال کشروٹ کے عملے کی غفلت بچے کی جان لے گئی ا س حوالے سے لواحقین نے میڈیا کو بتایا کہ سٹی ہسپتال کشروٹ عملے کی مجرمانہ غفلت اور ڈاکٹر کی عدم موجودگی کے باعث حماد عالم لون جان کی بازی ہار گئے ہیں سٹی ہسپتال کشروٹ میں مریضوں کی سہولت کیلئے کوئی چیز موجود نہیں ہے جس وارڈمیں مریضوں کو رکھا جاتا ہے اس کی وجہ سے مرض بڑھتا جاتا ہے ڈاکٹروں اور ان کے عملے کا رویہ انتہائی غیر مناسب ہے ایمرجنسی مریضوں کو چھوڑ کر ہوٹلوں میں چائے پینے چلے جاتے ہیں انہوں نے کہا کہ حماد عالم کی معمولی طبیعت بگڑنے کی وجہ سے سٹی ہسپتال لایا گیا تھا جہاں پر مناسب علاج نہ ہونے اور ڈاکٹروں کی عدم موجودگی کی وجہ سے بچہ کی طبیعت مزید بگڑ گئی اور بعد کی کوششیں بار آور ثابت نہ ہوسکیں انہوں نے وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن ،پارلیمانی سیکریٹری صحت حاجی حیدر خان اور محکمہ صحت کے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ 8ماہ کے معصوم بچے کی ڈاکٹر اور عملے کی غفلت کے باعث موت واقع ہونے کا نوٹس لیکر زمہ داروں کے خلاف کاروائی کریں ۔

 

مزید دریافت کریں۔

مضامین

اساتذہ کے لیے پارٹ ٹائم بزنس

یہ 2011 کی بات ہے جب تعلیم سے فارغ ہو کر میں نے بحیثیت لیکچرار گورنمنٹ کالج گلگت اور بطور مدرس و میگزین ایڈیٹر جامعہ