ہنزہ نیوز اردو

سرکاری سکولوں میں کتابوں کی فراہمی کا وعدہ دو مہینے بعد بھی وفا نہ ہوسکا

اس پوسٹ کو شیئر کریں۔

گلگت :سرکاری سکولوں میں کتابوں کی فراہمی کا وعدہ دو مہینے بعد بھی وفا نہ ہوسکا آج کسی بھی سکول کے بچوں کو نصاب کی مکمل کتب نہیں مل سکی کسی کو ایک کتاب اور کسی کو دو کتابوں کی بھیک دیکر ٹرخایا گیا ہے۔بچے گزشتہ سال کی پرانی کتابیں مانگ کر گزارہ کررہے ہیں جو تقریباََ بوسیدہ ہوچکی ہے۔اس سے لاکھوں بچوں کا مستقبل تباہ ہونے کا خدشہ ہے۔
ان خیالات کا اظہار سیکریٹری اطلاعات جمعیت علماء اسلام گلگت و سابق امیدوار قانون اسمبلی گلگت بلتستان مولانا رحمت اللہ سراجی نے سونیکوٹ کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ حکومتی وزراء جھوٹی تسلیاں دیکر اساتذہ اور والدین کے زخموں پر نمک پاشی کررہے ہیں اس سے والدین ذہنی اذیت کا شکار ہورہے ہیں۔حکومت کے اعلان کے بعد کتب فروشوں نے بھی نئے سال کی کتابیں بھی نہیں منگوائی ہیں جس کی وجہ سے والدین در در کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں انھوں نے چیف اپلیٹ کورٹ کے جج اور فورس کمانڈر سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ فوری طور پر لاکھوں والدین کو اس اذیت سے نکالے اور موجودہ بحران کے ذمہ دار کا تعین کرے۔انہوں نے کہا کہ حکومت لاکھوں بچوں کو کتب فراہم نہیں کرسکتی ہے تو محض ڈرامہ رچانے کی کیا ضرورت تھی۔حکومت کی ناقص پالیسی کی عوام کا سرکاری تعلیمی اداروں پر سے اعتماد اٹھ چکا ہے۔پہلے ہی گورنمنٹ لاکھوں بچوں کے مستقبل کو بچانے کیلئے فوراََ کتابوں کی فراہمی کو یقینی بنائے

مزید دریافت کریں۔

مضامین

اساتذہ کے لیے پارٹ ٹائم بزنس

یہ 2011 کی بات ہے جب تعلیم سے فارغ ہو کر میں نے بحیثیت لیکچرار گورنمنٹ کالج گلگت اور بطور مدرس و میگزین ایڈیٹر جامعہ