ہنزہ (بیورو رپورٹ) ہنزہ میں قصاب سچ میں قصاب بنا گئے ہے من مانی قیمتوں پر چھوٹا ہویا بڑا یا مکس یا بوٹی کوئی فرق نہیں گوشت اسرکاری نرخ نامہ چھوڑ کر اپنے مرضی سے گوشت فروخت کررہے ہیں گاہک کی جانب سے تھوڑا بھی شکایت ہو توگوشت واپس کرتے ہوئے بھائی جاو جی جہاں جانے ہے جاو کے الفاظ گایک سننے پر مجبور ہے۔ضلع ہنزہ میں کام کرنے والے قصاب سرکار کے قیمتوں کو چھوڑ کر اپنی من پسند قیمت لگا کر گوشت فروخت کر رہے ہیں جبکہ انتظامیہ خاموش تماشی بن بیٹھے ہے۔ گاہکوں کے مطابق ہنزہ علی آباد مین بازار میں گوشت فروخت کرنے والے قصاب سوا ء ایک کے گاہک کی مرضی سے نہیں بلکہ اپنی مرضی کی گوشت اور قیمت بھی اپنی ہی مرضی سے لگایا گیا ہے۔ چھوٹے گوشت کی قیمت تو آسمان پر مگر بڑے گوشت میں بھی قصاب بھائیوں نے مختلف درجات بنا کر بوٹی ہو یا مکس یا صافی کوئی تمیز نہیں من مانی قیمت وصول کرتے ہوئے گاہکوں کو گوشت فروخت کرتے ہے اگر کوئی گاہک شکایت کریں تو خریدا ہوا گوشت بھی واپس لیکر گاہک کو کہتے ہے جاو جی جہاں جانا ہے جاو۔ عوامی حلقوں نے قصابوں کی روائے کو مد نظر رکھتے ہوئے بذرئعہ میڈیا ضلعی انتظامیہ سے پرُزور اپیل کرتے ہوئے کہا کہ مارکیٹ میں فروخت کرنے والے قصابوں کو چھوٹے اور بڑا گوشت کے علاوہ مکس اور بوٹی کا بھی تمیز رکھتے ہوئے سرکاری نرخ نامہ دُکانوں پر آویزاں کرایا جائے چونکہ غریب ہو یا امیر گوشت دوران خوشی اور غم گھروں میں استعمال میں استعمال کرنے پر بھی مجبور ہیں۔
مضامین
اساتذہ کے لیے پارٹ ٹائم بزنس
یہ 2011 کی بات ہے جب تعلیم سے فارغ ہو کر میں نے بحیثیت لیکچرار گورنمنٹ کالج گلگت اور بطور مدرس و میگزین ایڈیٹر جامعہ