تلہار (محمد عادل لاشاری)پرل کانٹینینٹل ہوٹل گوادر میں دھشتگردوں سے مقابلہ کرتے ہوئے شہید ہونے والے ضلع بدین سے تعلق رکھنے والے 2 نوجوان بلاول اور ظھور احمد لاشاری کی جنازہ نماز میں ایس ایس پی بدین اور بدین پولیس کے افسران نے شرکت کی*
تفصیلات کے مطابق تلھار کے نواحی علاقے گاوں حاجی خان لاشاری سے تعلق رکھنے والے 2 نوجوان بلاول ولد محمد یوسف لاشاری اور ظھور احمد ولد کمال لاشاری جو کافی عرصہ سے پرل کانٹی نینٹل ہوٹل گوادر میں سیکورٹی گارڈ کے طور پر اپنے فرائض سرانجام دے رہے تھے اور گذشتہ روز پی سی ہوٹل گوادر میں دہشتگردوں سے مقابلہ کرتے ہوئے شہید ہوگئے جن کے جسد خاکی کو شہداوں کے آبائی گاؤں حاجی خان لاشاری لایا گیا۔
آئی جی پی سندہ جناب سید ڈاکٹر کلیم امام صاحب کے احکامات کی روشنی میں ایس ایس پی بدین ، ایس ڈی پی او بدین ، ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹرز بدین ، ایس ایچ او تھانہ تلھار اور پولیس کے جوانوں نے شہداوں کے جنازہ نماز اور دفن و تدفین میں شرکت کی اور شہداوں کے لواحقین سے ملاقات کی اور اس لمحہ فکریہ میں ان کے ساتھ ساتھ رہے۔ شہداوں کی جنازہ نماز میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔
ایس ایس پی بدین جناب کیپٹن ریٹائرڈ امیر سعود مگسی صاحب (Look after) نے اس موقع پر کہا کہ ہمیں اپنے جوانوں پر فخر ہے جنھوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر کہ اپنے ملک و ملت کی حفاظت کی اور اپنی جان کی پرواہ تک نہ کی اور پوری قوم گوادر کے شہداوں کو سرخ سلام پیش کرتی ہے اور وہاں کی سیکیورٹی فورسز، پاک آرمی، ایف سی، پولیس اور سیکیورٹی گارڈز جنھوں نے دھشت گردی حملہ ناکام بنایا انکو قوم سرخ سلام پیش کرتی ہے۔ شہداوں کی قربانیوں کے باعث ہمارے وطن عزیز میں امن وامان کا قیام ہوا ہے اور انشااللہ ہم اپنے وطن کی بقا خاطر ہر قربانی دیں گے اور ہماری قوم کے حوصلے بلند ہیں۔ جو دھشت گرد ملک میں خون بہانا چاہتے ہیں اور ملک کا امن وامان خراب کرنا چاہتے ہیں ہم ان کو ملک کے کسی بھی کونے میں برداشت نہیں کریں گے اور انہیں ٹارگٹ کر کہ جہنم واصل کریں گے۔ یہ دہشتگردوں کے لیے پیغام ہے کہ پاکستان کے کسی بھی کونے میں دھشتگرد ہوں مگر وہ بچ نہیں پائیں گے اور ان کا انجام یہی ہوگا جو پی سی ہوٹل گوادر میں دہشتگردوں سے ھوا ہے۔ایس ایس پی صاحب نے کہا کہ سندہ پولیس شہداوں کے لواحقین سے اس گھڑی میں برابر کی شریک ہے۔