ہنزہ نیوز اردو

گلگت میں خواتین یونیورسٹی کی منظوری صوبائی حکومت کی بہت بڑی کامیابی ہے

اس پوسٹ کو شیئر کریں۔

گلگت ( بیورو رپورٹ) گلگت میں خواتین یونیورسٹی کی منظوری صوبائی حکومت کی بہت بڑی کامیابی ہے ۔ صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان جناب ممنون حسین نے فاطمہ جناح گرلز کالج کو یونیورسٹی بنانے کی منظوری دیکر پورے گلگت بلتستان کے ان خواتین کی دلی حسرت پوری کی ہے جو علاقائی روایات کے پیش نظر یونیورسٹی سطح پر مخلوط نظام تعلیم کے ماحول میں تعلیم حاصل کرنے سے قاصر تھیں ۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان مسلم لیگ ” ن” گلگت بلتستان کی سینئر نائب صدر رانی صنم فریادؔ ، شکیوٹ یونین کی صدر ثریا بیگم، بارگو یونٹ کی صدر گل جہان ، جاگیر بسین یونٹ کی صدرتاج بیگم، اور تھلداس یونٹ کی صدر سمیہ بتول نے اپنے مشترکہ بیان میں کیا ہے اُنہوں نے کہا کہ گلگت میں خواتین یونیورسٹی کی منظور ی کے لیے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمٰن اور ڈپٹی سپیکر جعفراللہ خان کی کاوشیں لازوال ہیں ۔ علاقہ بھر کی خواتین ان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتی ہیں ۔ ہمارے علاقے میں تقریباً90% خواتین مخلوط نظام تعلیم کے باعث یونیورسٹی سطح کی تعلیم سے قاصر تھیں۔ خواتین کے لیے الگ یونیورسٹی کے قیام کی منظوری کے بعد ایسی خواتین کے لیے بھی اعلیٰ تعلیم کے دروازے کھل گئے ہیں ۔ خواتین عہدیداروں نے یہ بھی کہا ہے کہ گلگت حلقہ نمبر 1 میں پارٹی ورکرز کنونشن بلانے کا فیصلہ خوش آئند ہے ۔ مگر یہ پارٹی ورکرز کنونشن علماء و مشائخ ونگ کے بجائے پاکستان مسلم لیگ ” ن ” کے زیر اہتمام منعقد ہونا چاہیے تاکہ پارٹی کے تمام ذیلی ونگز کی شمولیت یقینی ہو۔

 

مزید دریافت کریں۔

مضامین

اساتذہ کے لیے پارٹ ٹائم بزنس

یہ 2011 کی بات ہے جب تعلیم سے فارغ ہو کر میں نے بحیثیت لیکچرار گورنمنٹ کالج گلگت اور بطور مدرس و میگزین ایڈیٹر جامعہ