گلگت( ایس یو ثاقب ) شدید بارشوں کی پیش گو ئی کے بعد صو با ئی حکومت کی جانب سے خوراک کے حوالے سے ہنگا می اقدا مات نہیں اٹھا ئے گئے تو گلگت بلتستان میں رمضان میں عوام کو شدید مشکلات کا سمان کر نا پر سکتا ہے چو نکہ گلگت بلتستان آفت ذدہ علاقہ ہے جہاں گلگت بلتستان کے لیئے اس وقت شا ہراہ قراقرم پہ ہی انحصار ہے جو کہ لینڈ سلا ئیڈنگ ہو نے سے بند بھی ہو سکتا ہے جبکہ ناران کاغان روڈ کو اب تک مکمل طور پر نہیں کھو لا گیا ہے شدید بارشوں کے بدولت کسی بھی نا خوش گوار واقع پہ جی بی میں قحط پیدا ہو گا اور اس وقت ہنزہ بالا ، غذر ، استور ، اور بلتستان کے دیگر اضلاع میں گندم کا سٹاک ختم ہو چکا ہے اور نہ ہی اب گندم سٹا کی کو ئی بھی حکومتی پالیسی سامنے آئے ہے روز مرہ کے اشیاء خورد نوش کی تو قلعت پیدا ہو گی ساتھ ہی گندم کابھی سخت بحران پیدا ہو گا جی بی کے زیادہ تر گندم ڈپو خا لی ہو چکے ہیں جی بی کے وہ علاقے جہاں گندم کا بحران پا یا جا تا ہے اس کو ختم کر نے کے ساتھ گلگت بلتستان میں کم سے کم چھ ماہ کو گند م سٹا ک ہو نا لازم ہے تا کہ کسی بھی قدرتی آفت کے دوران عوام کو مسا ئل کا سامنا نہیں کر نا پڑے ۔
مضامین
جب ناچ اور گانا سرکاری سطح پر ترجیح بن جائے
دنیا کی تاریخ میں قوموں کی کامیابی یا ناکامی کا دارومدار ہمیشہ ان کی فکری،معاشی، علمی، سائنسی، معاشرتی اور اخلاقی بنیادوں پر رہا ہے۔ وہ