بلیک میلنگ اور ڈیجیٹل ہراسمنٹ آج کے دور کے سنگین مسائل ہیں جو انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کے ذریعے انجام دیے جاتے ہیں۔ مصنوعی ذہانت (AI) کے ترقی پذیر ہونے سے یہ جرائم اور بھی پیچیدہ اور خطرناک ہو گئے ہیں۔ AI کی مدد سے بلیک میلرز اور ہراساں کرنے والے افراد جعلی تصاویر اور ویڈیوز تیار کر سکتے ہیں، لوگوں کی ذاتی معلومات حاصل کر سکتے ہیں اور انہیں بلیک میل کر سکتے ہیں۔ یہ ایک خطرناک رجحان ہے جو لوگوں کی زندگیوں کو تباہ کر سکتا ہے۔
مصنوعی ذہانت کے استعمال سے بلیک میلنگ اور ہراسمنٹ میں اضافہ ہوا ہے۔ AI کی مدد سے تیار کی جانے والی جعلی تصاویر اور ویڈیوز اصل معلوم ہوتی ہیں، جس سے متاثرہ شخص کی زندگی اور ساکھ کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے۔ اس لئے ضروری ہے کہ ان جرائم کے خلاف سخت اقدامات کیے جائیں اور متاثرہ افراد کی مدد کے لئے موثر حکمت عملی اپنائی جائے۔
*گلگت بلتستان میں خواتین کا مقام اور قبائلی نظام*
گلگت بلتستان پاکستان کا ایک خوبصورت اور ثقافتی طور پر امیر علاقہ ہے۔ یہاں کے قبائلی نظام میں خواتین کو خصوصی مقام حاصل ہے۔ خواتین کو عزت اور وقار سے نوازا جاتا ہے اور انہیں معاشرتی معاملات میں اہمیت دی جاتی ہے۔ قبائلی روایات میں خواتین کی رائے اور مشاورت کو اہمیت دی جاتی ہے اور وہ خاندان اور معاشرے کے فیصلوں میں شامل ہوتی ہیں۔
خواتین کا مقام اس معاشرتی ڈھانچے میں بہت اہم ہے جہاں انہیں نہ صرف عزت دی جاتی ہے بلکہ وہ معاشرتی ترقی میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ قبائلی نظام میں خواتین کو ہر قسم کے ظلم و ستم سے بچایا جاتا ہے اور جو بھی ان کے ساتھ زیادتی کرتا ہے، اسے سخت سزا دی جاتی ہے۔ یہ نظام نہ صرف خواتین کی حفاظت کرتا ہے بلکہ انہیں معاشرتی اعزاز بھی دیتا ہے۔
*معاشرہ میں برائی کی سزا*
معاشرہ میں برائیاں، جیسے بلیک میلنگ اور ہراسمنٹ، ایک بڑا چیلنج ہیں۔ ان برائیوں کو ختم کرنے کے لئے ضروری ہے کہ سخت قوانین بنائے جائیں اور ان کا موثر نفاذ کیا جائے۔ گلگت بلتستان کے قبائلی نظام میں ایسے جرائم کرنے والوں کو سخت سزائیں دی جاتی ہیں تاکہ معاشرہ میں امن و امان قائم رہے اور خواتین کی عزت و احترام برقرار رہے۔
یہ ضروری ہے کہ ہم سب مل کر ان برائیوں کے خلاف آواز اٹھائیں اور ایک محفوظ اور خوشحال معاشرہ تشکیل دیں جہاں ہر فرد کو عزت و وقار سے جینے کا حق حاصل ہو۔
—