ہنزہ نیوز اردو

محکمہ تعلیم نے ہوپر نگر کو دور دراز واقع ہونے کی وجہ سے ”آنکھوں سے دور تو دل سے بھی دورا ہوا ہے

اس پوسٹ کو شیئر کریں۔

گلگت (پ ر)عمائدین موضع ہوپر ضلع نگرحاجی سفر علی، سوبیدار علی محمد، حوالدار امیر حمزہ، عباس علی، محمداکرم، حاجی ابراہیم، احسان علی، حاجی علی محمدنے ایک اخباری بیان میں کہا ہے کہ محکمہ تعلیم نے ہوپر نگر کو دور دراز واقع ہونے کی وجہ سے ”آنکھوں سے دور تو دل سے بھی دور“ کے مصداق نہ صرف نظر انداز کیاہے بلکہ سفارشی اور منظور نظر اساتذہ کو کھپانے کیلئے ایک ذریعہ سمجھا ہوا ہے۔مثال کے طور پر گاؤں میں طالبات کے لئے مڈل سکول ہے جہاں استانیوں کی تعداد کم از کم 12 ہونی چاہیئے مگر اس وقت صرف 5 ٹیچرز ہیں۔ یہاں خاص بات یہ ہے کہ اس سال تین نئی خواتین کی تقرری کر کے ہوپر بھیجی گئی تھی جن میں سے دو ٹیچرز حاضری کے بعد ہی غائب ہو گئی تھیں جبکہ تیسری ٹیچر جو پرنسپل تھی وہ بھی 20 ستمبر سے سکول چھوڑ کر چلی گئی ہے۔ معلوم ہو ا ہے کہ تینوں ٹیچرز باقائدہ تنخواہ وصول کررہی ہیں۔ معلومات کرنے پر بتایا جاتا ہے کہ بڑوں کی سفارش ہے۔ ہم عمائدین ہوپر بالا حکام سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ تعلیم خصوصاً تعلیم نسواں کی زوال پذیری میں خود ہی کردار نہ بنیں اور ہوپر کے ساتھ مذاق بند کریں بصورت دیگر عوام سڑک پر نکلنے پر مجبور ہونگے۔

مزید دریافت کریں۔

مضامین

اساتذہ کے لیے پارٹ ٹائم بزنس

یہ 2011 کی بات ہے جب تعلیم سے فارغ ہو کر میں نے بحیثیت لیکچرار گورنمنٹ کالج گلگت اور بطور مدرس و میگزین ایڈیٹر جامعہ