ہنزہ نیوز اردو

سیپ سکول ہنزہ کے اساتذہ کی نمائندہ وفد نے میر غضنفر علی خان گورنر گلگت بلتستان اور رانی عتیقہ ممبر قانون ساز اسمبلی سے ہنزہ کے محل میں ملنے گئے تو ملاقات سے انکار

اس پوسٹ کو شیئر کریں۔

ہنزہ ( عبدالمجید،قیمت جان ) سیپ سکول ہنزہ کے اساتذہ کی نمائندہ وفد نے میر غضنفر علی خان گورنر گلگت بلتستان اور رانی عتیقہ ممبر قانون ساز اسمبلی سے ہنزہ کے محل میں ملنے گئے تو ملاقات سے انکار کئے۔ اور ایک سیکریٹری کے زریعے سے پیغام پہنچایا کہ ہم ایک اجلاس میں مصروف ہیں۔اس موقع پر سیپ سکول کے اساتذہ نے اپنے حقوق کے لئے مُظاہرہ کیا۔میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اُنھوں نے کہا کہ انتخابات کے ایام میں ہم ( سیپ اساتذہ) سے میر اور رانی نے وعدہ کیا تھا کہ آپ کے حقوق کا ہم فوری ازالہ کرینگے اور مُستقبل بنیادوں پر ملازمت دلانے کے لئے ہر ممکن کوشش کرینگے۔ اب ملاقات کرنے سے بھی میں گوارہ نہیں کرتے ہیں۔ ہم تین عشروں سے مختلف مدرسوں میں خدمات انجام دے رہے ہیں اور اب ہمارے چولھے ٹھنڈے پڑگئے ہیں اور ہمارا کوئی دلاسہ نہیں ہے۔ نصف برس گزرنے کے بعد صرف پانچ ہزار کی رقم ملتی ہے جو کہ اُنٹ کے مُنہ مکیں زیرہ کے مساوی تک نہیں ہے۔ انھوں نے مذید کہا کہ اب مستقل بمنیادوں پر ملازمت دلانے کے ایام میں اور ایج اور دیگر ہیلے بہانے بنا رہیے ہیں۔ وزیر اعلیٰ اور چیف سیکریٹری سے پُر زور مطالبہ ہے کہ ہمارے ساتھ ہونی والی ناانصافی کا نوٹس لیں ورنہ ہم سیپ سکولوں کو تالا لگانے پر مجبور ہو جائینگے اور بچوں کی مستقبل کی تاریکی کا ذمہ دار گورنر گلگت بلتستان اور سیکریٹری تعلیم گلگت بلتستان پر عائد ہوگی ،۔ْ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 

مزید دریافت کریں۔

مضامین

اساتذہ کے لیے پارٹ ٹائم بزنس

یہ 2011 کی بات ہے جب تعلیم سے فارغ ہو کر میں نے بحیثیت لیکچرار گورنمنٹ کالج گلگت اور بطور مدرس و میگزین ایڈیٹر جامعہ