ہنزہ نیوز اردو

سرکاری ہسپتالوں میں علاج و معالج صرف اور صرف غریب عوام کے لئے ہیں جبکہ امیروں کے لئے ہنزہ کے نجی ہسپتال بلکہ گلگت اور پاکستان کے دیگر علاقوں میں جاکر اپنی علاج کرواتے ہیں

اس پوسٹ کو شیئر کریں۔

ہنزہ (بیورو رپورٹ) سرکاری ہسپتالوں کوکسی بھی پرائیویٹ شعبے کو حوالگی پر بھر پور مذاہمت کرئینگے عوامی حلقے ،گزشتہ دنوں صوبائی حکومت کی سے کی جانے والی فیصلہ جس میں ضلع ہنزہ، غذر اور نگر کے سرکاری ہسپتالوں اور دسپنسیریوں کو نجی سیکٹر کے حوالہ کرنے پر عوامی حلقوں نے کہا کہ سرکاری ہسپتالوں میں علاج و معالج صرف اور صرف غریب عوام کے لئے ہیں جبکہ امیروں کے لئے ہنزہ کے نجی ہسپتال بلکہ گلگت اور پاکستان کے دیگر علاقوں میں جاکر اپنی علاج کرواتے ہیں جبکہ غریب عوام ضلعی سرکاری ہسپتالوں میں علاج کر واتے ہیں جن کے لئے ضلع ہنزہ کے ہسپتال اورڈسپنسیریوں حالت گزشتہ سالوں کے نسباً بہت اچھا ہیں ۔عوامی حلقوں نے مزید کہا کہ ضلع ہنزہ کے بیشتر ہسپتال، ڈسپنسیریوں میں اس وقت مریضوں کو مفت علاج اور دوائیاں بھی فراہم کرتے ہیں جس پرہمیں انتہائی خوشی ہے اورصوبائی حکومت اور انتظامیہ کا شکریہ ادا کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ خصوصاً ہنزہ کے ہیڈ کواٹر سول ہسپتال علی آباد جہاں پر گزشتہ کئی مہنوں سے 24گھنٹا مفت علاج کے علاوہ مریضوں کو دوائیوں کی فراہمی ،ہسپتال میں داخلہ اور لیباٹری کے نظام میں نمایاں بہتری کے ساتھ ڈاکٹروں کی تعیناتی بھی عمل میں لائی گئی ہیں جس سے ضلع بھر کے عوام بلکہ ضلع نگر کے سینکڑوں مریض بھی اس سے بھرپور استفادہ حاصل کر رہے ہیں۔ گزشتہ دنوں حکومتی فیصلے کے مطابق سرکاری ہسپتالوں کو نجی سیکٹر کوحوالگی پر عوامی حلقے اور علماء نے ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نجی سیکٹر چاہیے وہ ضلع ہنزہ میں ہو یا دیگر اضلاع اپنی ہی مراکز کو فعال بنانے میں نجی سیکٹر کے حکام ا پنا کردار ادا کریں چونکہ سرکاری مراکز غریب عوام کے لئے ہیں جبکہ نجی کلنکس اور ہسپتالوں میں منہ مانگے رقم مریضوں سے بٹورتے ہیں اگر سرکاری ہسپتالوں کو نجی سیکٹر کو حوالہ کرنے کی کوشش کرئینگے تو بھر پور مذاہمت کر دی جائیگی ، انہوں نے کہا کہ چند ایسے پرائیویٹ کلینکس بھی ہیں جہاں پر ڈاکٹرز سرکاری ہسپتالوں سے جاکر مریضوں کا معائینہ کرتے ہیں اور منہ مانگے فیس ادا لیتے ہیں جبکہ وہی ڈاکٹر سرکاری ہسپتال میں سرکاری اوقات میں مفت معائینے کے ساتھ دوائی بھی فراہم کرتے ہیں ۔انہوں نے حکومت سے اپیل کرتت ہوئے کہا کہ سرکاری ہسپتالوں کو نجی سیکٹر کے حوالگی کا فیصلہ واپس لیا جائے چونکہ 80فیصد غریب عوام سر کاری ہسپتالوں میں علاج کروانے کے لئے جاتے ہیں جبکہ امیراپنا علاج نہ صرف گلگت بلتستان بلکہ پاکستان کے مختلف نجی ہسپتال میں جا کر علاج کرواتے ہیں ۔

مزید دریافت کریں۔

مضامین

اساتذہ کے لیے پارٹ ٹائم بزنس

یہ 2011 کی بات ہے جب تعلیم سے فارغ ہو کر میں نے بحیثیت لیکچرار گورنمنٹ کالج گلگت اور بطور مدرس و میگزین ایڈیٹر جامعہ