گلگت(پ ر) سرکاری ریسٹ ہاوسز کو پرائیویٹائزیشن کرنے کے حوالے سے صوبائی وزیر تعمیرات ڈاکٹر محمد اقبال کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں سرکاری ریسٹ ہاوسزکو پرائیویٹائزیشن کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کی گئی۔ سیکرٹری ورکس سید اختر حسین رضوی نے اجلاس کے شرکاء کو گلگت بلتستان میں پی ڈبیلوڈی کے ریسٹ ہاوسز کے بارے میں بریفنگ دی۔ اُنہوں نے کہا کہ اس وقت گلگت بلتستان میں محکمہ پی ڈبیلوڈی کے 56ریسٹ ہاوس ہیں۔ جہاں محکمہ کے کئی ملازمین اپنے خدمات سرانجام دے رہی ہیں۔اس موقع پر صوبائی وزیر تعمیرات نے کہا کہ گلگت بلتستان سیاحت روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔ اس لئے ان ریسٹ ہاوسز کو پرائیویٹ کرکے سیاحت سے سے روزگار پیدا کر سکتے ہیں۔ ان ریسٹ ہاوسز کو پرائیویٹ کر کے بے روزگاری میں کمی لایا جاسکتا ہے۔ بدقسمتی سے سرکاری آفسیران اور ان کے اہل وعیال سرکاری ریسٹ ہاوس میں بلا معاوضہ قیام وطعام کرتے ہیں اور کئی ریسٹ ہاوسز میں سرکاری دفاتر قائم کیا گیا ہے۔ جس سے صوبائی حکومت کو فائدہ ہونے کی بجائے یہ ریسٹ ہاوسز خسارے میں جارہے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ ان ریسٹ ہاوسز کی بہتر نگرانی نہ ہونے سے بعض خستہ حالی کا شکار ہے۔ سیاحت کی فروغ کے لئے یہ ریسٹ ہاوسز کو پرائیویٹ کرنا ناگزیر ہے۔ کئی کمپنیوں نے صوبائی حکومت سے بھی رابطہ بھی کیا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ کے حکم پر کیبنٹ کمیٹی تشکیل دیا گیا تھا۔ اس کمیٹی میں محکمہ پی ڈبلیو ڈی، محکمہ پولیس ، محکمہ سیاحت، محکمہ زراعت، محکمہ واٹر اینڈ پاور اور محکمہ جنگلات کے نمائندے شامل تھے اس کمیٹی نے اپنے رپورٹ وزیر اعلیٰ کو پیش کر نا ہے۔ تاکہ ان ریسٹ ہاوسز کی تفصیل لے کر فیصلہ کرے۔اجلاس میں صوبائی وزیر تعمیرات ڈاکٹر محمد اقبال نے سیکرٹری زراعت خادم حسین کی سربراہی میں ایک سب کمیٹی تشکیل دیا جس میں ڈپٹی سیکرٹری محکمہ تعمیرات حسین علی، ڈپٹی سیکرٹری محکمہ سیاحت اور محکمہ پولیس کا ایک نمائندہ شامل ہے یہ کمیٹی تمام اضلاع میں ان ریسٹ ہاوسز کی مالیت اور ویلیو کو دیکھ کر رپورٹ اگلے اجلاس میں پیش کر ینگے۔ اجلاس میں اے آئی جی محکمہ پولیس شعیب احمد، سیکرٹری ورکس اختر حسین، سیکرٹری زراعت خادم حسین، ڈی ایف او ولایت نور اور دیگر نمائندے شریک تھے۔