ہنزہ ( اجلال حسین، خصوصی انٹریو ) ضلع ہنزہ اور نگر میں رواں ماہ ہونے والی یکارڈ برفباری نعمت اور رحمت بھی۔ اللہ خیر کریں زحمت بھی ہو سکتا ہیں، برفباری کے سبب صوبائی حکومت اور انتظامیہ ایک سے دو ماہ کے اندر دونوں اضلاع کے بالائی اور میدانی علاقوں کیلئے خوراک ، ادویات ، جی بی ڈی ایم کے ہنگامی سامان کے علاوہ دیگر ضروریات زندگی قبل از وقت زخیرہ کرنے کی ضرورت۔۔ رواں سال ہونے والی جاری برفباری اس قدر ہو چکی ہے کہ بزرگوں کے مطابق گزشتہ 50سے 60سال کا ریکارڈ توڑ دیا ہیں ، ضلع ہنزہ اور نگر میں اسی طرح سے برفباری پہلے نہیں ہوئی تھی کہ رواں سال برفباری ہونے جا رہی ہیں ، ان کے مطابق گزشتہ کئی سالوں میں ہنزہ نگر کے پہاڑوں پر جس قدر برفباری ہو چکی ہیں اس سے پہلے نہیں ہو چکا تھا، ایک اندازے کے مطابق ضلع ہنزہ اور نگر کے اضلاع میں ہونے والی برفباری کی وجہ سے چند ایسے نالہ جات ہے جہاں سے برفباری سے پانی کے بہاو میں اضافہ ہونے کے ساتھ نالہ جات جہاں پر برفانی تودے گرنے کے علاوہ سیلاب کی شکل میں نہ صرف شاہراہ قرا قرم بلکہ دونوں اضلاع کے لنکس روڈ بھی متاثر ہوتے ہوئے رواں سال مارچ کے بعد مسلسل بند ہونے کا خطرہ ہیں ۔جبکہ دوسری جانب انہوں نے کہا کہ جس انداز میں ضلع ہنزہ اور نگر میں کئی سالوں سے ریکارڈ برفباری ہوئی ہے ایسی طرح گلگت بلتستان کے دیگر اضلاع ، غذر ، استور دیامیر اور بلتستان میں بھی خوف ناک برفباری ہو چکی ہیں جس کی وجہ سے گاوں گاوں ، اضلاع اور گلگت بلتستان کی جانب منسلکہ شاہراہوں کو بھی گلیشیرز، سیلابی ریلوں اور لیڈ سلائیڈ نگ کا خدشہ ہیں اس ضمن میں عمر رسیدہ بزرگوں کی تجربہ کو مدنظر رکھنے کے ساتھ ر عوامی حلقوں کی جانب سے نہ صرف صوبائی حکومت بلکہ صوبائی انتظامیہ کے زیر نگرانی ڈیزاسٹر منجمنٹ اتھارٹی کے سربراہان، فوکس، ریسکو1122اور دیگر ریسکو ادارے جن سے شاہراہوں کی مرمت اور بحالی ، خوراک کی ترسیل کے ساتھ ادویات کی فراہمی اور خوراک آئندہ ایک سے دو ماہ کے اندر متعلقہ اضلاع اور گلگت بلتستان کے دور افتادہ موضع جات جہاں پر عوام قیام پزیرہیں ضروریات زندگی ہذا میسر نہ کی گئی تو صوبائی حکومت ، انتظامیہ اور دیگر ریسکو ادااروں کو مختلف عوامی نوعیت کی مشکلات اور مسائل کا سامنا کرنے کا خدشہ ہیں ، انہوں نے متعلقہ اداروں سے اپیل کی ہے کہ قبل از وقت کسی بھی ناخوشگوار واقع پیدا ہو ہنگامی بنیادوں پر گلگت بلتستان کے مختلف اضلاع میں انسانی ضروریات زندگی فراہم کیا جاے تاکہ عوام کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

مضامین
اساتذہ کے لیے پارٹ ٹائم بزنس
یہ 2011 کی بات ہے جب تعلیم سے فارغ ہو کر میں نے بحیثیت لیکچرار گورنمنٹ کالج گلگت اور بطور مدرس و میگزین ایڈیٹر جامعہ