ہنزہ نیوز اردو

تمام تر محنت کشوں کو(١٧۵٠٠) سترہ ہزار سے اضافہ کر کے عصر حاضر کی کمر توڑ مہنگائی کا خیال کر کے بڑھا دیجائے

اس پوسٹ کو شیئر کریں۔

ہنزہ (نمائندہ خصوصی)گزشتہ روز پوری دنیا کے مذدور طبقہ کی طرح ہنزہ میں بھی یوم مزدور منایا گیا۔ اس سلسلے میں عوامی ور کرز پارٹی ہنزہ کی مر کزی دفتر میں ایک سادہ تقریب منعقد ہوئی جس میں عوامی ور کرز پارٹی کے عہدداران کی اہم شخصیات نے شرکت کی۔ اس موقع پر ایک قرار داد حکومت کو پیش کی گئی۔ جس کے اہم نکات یہ تھے۔ (۱) تمام تر محنت کشوں کو(١٧۵٠٠) سترہ ہزار سے اضافہ کر کے عصر حاضر کی کمر توڑ مہنگائی کا خیال کر کے بڑھا دیجائے۔(۲) کنٹیجنٹ کے نام پر جتنے بھی عارضی ملازمین ہیں انھیں مستقل کر دی جائے تاکہ بروقت وہ ضعیف العمری گرانڈ کے مستحقبنے۔(۳) محکمہ صحت سے وابستہ تمام مرد و زن ملازمین کو نہ صرف مستقل کی جائے بلکہ ساتھ ہی ساتھ گزشتہ برس جن میں پیرا میڈیکل و دیگر ڈاکٹروں کے ساتھ کرونا کے دوران سر کاری خدمات انجام دے ہیں ان کو کرونا الاؤس ادا کی جائے۔ ہنزہ کا سب سے اہم اور واحد روز گار وسیلہ کھتی باڑی ہے جب کہ ساری محنت مٹھی بھر کی اجرت کسانوں کو مل جاتی ہے اور غیر مقامی ٹیکھہ دار خوب مہنگے داموں میں بیج کر زمینداروں کو نقصان کے سوا کچھ نہ دیتے ہیں اس لئے محکمہ زراعت سے مطالبہ ہے کہ کسانوں کے لئے کم نرخوں پر ہر قسم کے بیج اور کھاد مہیاء کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کریں نیز کسان برادری اور ان کے اولاد کی بہتر صحت، معیاری تعلیم کے لئے وظائف کا اہتمام کروایا جائے (۴) چھوٹ چھوٹے ملازمین جن میں ہوٹلنگ، ریڈی بان، اور گراس روٹ سے تجارت کا آغاز کرنے والے افراد کے علاوہ ڈاکٹرز، وکلا، صحافی برادری اوراخباری ہاکر محنت کرنے والے کے تمام تر حقوق کی ادائیگی یقینی بنادیں۔(۵) کرونا کے دوران شہریوں کو کمپسیڈ کیا جائے جب تک کہ اس عالمی وباء سے نجات نہ مل جاتی ہے۔(۶) معدیات جیسی قیمتی دھاتیں کی مد میں آنی والی آمدنی کو مقامی افراد کی بہبود میں ہی صرف کیا جائے۔ تقریب میں با با جان، عوامی ورکرز پارٹی کے صدر ضلع ہنزہ ظہور الٰہی، سابق امیدوار برائے قانون ساز اسمبلی جی بی اخون بائی اور چیف آرگنائیزر اکرام جمال نے خطاب کیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔

مزید دریافت کریں۔

مضامین

اساتذہ کے لیے پارٹ ٹائم بزنس

یہ 2011 کی بات ہے جب تعلیم سے فارغ ہو کر میں نے بحیثیت لیکچرار گورنمنٹ کالج گلگت اور بطور مدرس و میگزین ایڈیٹر جامعہ