ہنزہ نیوز اردو

انوسمنٹ بورڑ گلگت بلتستان کے وائس چیرمین راجہ نظیم الامین نے اپنے ایک وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ ایک مفاد پرست ٹولہ اخبارات میں میرے خلاف خبروں اور اشہتارات سے عوام میں میری ساکھ کو نقصان پہنچانے کے در پے ہے

اس پوسٹ کو شیئر کریں۔

ہنزہ (اجلال حسین)انوسمنٹ بورڑ گلگت بلتستان کے وائس چیرمین راجہ نظیم الامین نے اپنے ایک وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ ایک مفاد پرست ٹولہ اخبارات میں میرے خلاف خبروں اور اشہتارات سے عوام میں میری ساکھ کو نقصان پہنچانے کے در پے ہے ،ان خبروں اور اشتہارات کا حقائق سے دور کا بھی تعلق نہیں ہے یہ مہم زاتی پرخاش کی بنیاد پر اور مخصوص مفادات حاصل کرنے کے لئے چلائی جا رہی ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ گلگت بلتستان انوسمنٹ بورڑ کے قیام کے بعد میں نے گلگت بلتستان میں بیرونی سرمایہ کاری لانے اور بے روزگاری کے خاتمے کیلئے زاتی اثر اور رسوخ کو استعمال میں لا کر بیرونی سرمایہ کاروں کو گلگت بلتستان میں سرمایہ کاری کرنے پر راغب کیا الحمد اللہ ہماری کوششیں رنگ لا رہی ہیں حکومت نے پہلی مرتبہ گلگت بلتستان میں انوسمنٹ پالیسی ترتیب دی اب الحمد اللہ ہم کہہ سکتے ہیں کہ گلگت بلتستان میں بیرونی سرمایہ کاری بھی آئے گی اور بے روزگاری پر بھی قابو پایا جا سکتا ہے،انہوں نے کہا کہ میں نے ان تین برسوں میں دنیا کے کئی ممالک کے سرمایہ کاروں کو باورکرایا کہ گلگت بلتستان نہ صرف سیاحت کے لئے بہترین اور محفوظ ترین خطہ ہے بلکہ قدرتی وسائل سے مالا مال اس خطے میں سرمایہ کاری کے بھی بہترین مواقع ہیں اور گلگت بلتستان میں بجلی کی قلت کے خاتمے کیلئے کی جانی والی میری کوششیں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں گلگت بلتستان میں پاور پالیسی اور پاور کے منصوبے لگانے کیلئے کمپنیوں کو راغب کرنے کیلئے میں نے بھر پور کردار ادا کیا ہے جہاں تک مخالفین نے زاتی عناد کی وجہ سے مجھ پر سکالر شپ فروخت کرنے کا الزام لگایا ہے تو اس حوالے سے کہنا چاہتا ہوں کہ میں نے کوششیں کر کے سکالر شپ کے مواقع ضرور پیدا کئے ہیں لیکن سکالر شپ کی ڈاکو مینٹیشن سے میرا کوئی تعلق نہیں ،تمام تر منظوری اور ڈاکومینٹیشن کرنا سکیر ٹری ایجوکیشن کا کام ہے راجہ نظیم الا مین نے مزید کہا کہ افسوس اس بات کا ہے کہ جب بھی کوئی شخص علاقے کی خدمت کا حق ادا کرتا ہے تو کچھ لوگ اپنے مفادات کیلئے اسے متنازع بنا کر علاقے کے اجتماعی مفاد اور ترقی کے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کرتے ہیں لیکن مجھے ان کی کوئی پرواہ نہیں میں گلگت بلتستان کا فرزند ہوں اور بغیر کسی دباو اور بلیک میلنگ کو خاطر میں لائے ہوئے علاقے کی خدمت کرتا رہوں گا ۔

مزید دریافت کریں۔

مضامین

اساتذہ کے لیے پارٹ ٹائم بزنس

یہ 2011 کی بات ہے جب تعلیم سے فارغ ہو کر میں نے بحیثیت لیکچرار گورنمنٹ کالج گلگت اور بطور مدرس و میگزین ایڈیٹر جامعہ