[author image=”http://urdu.hunzanews.com/wp-content/uploads/2017/04/ghazi.gif” ](ایڈوکیٹ اہم غازی آگاش)[/author]
چائینا پاکستان اکنامک کوریڈور کی اہمیت پر ہمارے اکابرین اکثر و بیشتر روشنی ڈالتے ہیں اور ماہرین اقتصادیات سے زیادہ بہتر انداز میں تفصیلی جائزہ پیش کرسکتے ہیں اور تذکرے و مباحثے ہوتے رہتے ہیں۔سی پیک نہ صرف گلگت بلتستان کے تمام علاقوں اور وادیوں پہاڑوں میں بسنے والے عوام کی خوشحالی و ترقی کا سبب بنے گا بلکہ وطن عزیز پاکستان کے لئے معاشی انقلاب لانے میں اور ملکی ضروریات ترقی و خوشحالی کیلئے ریڈھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔وقت کے ساتھ اقتصادی راہداری کی اہمیت اور آفادیت میں اضافہ ہوتا جائے گا۔قوم و ملک کی ترقی و خوشحالی میں دن دوگنی رات چوگنی ترقی ہوجائے گی۔جس سے وطن عزیز پاکستان سمیت برادر ملک چائینا اور خطے کے دیگر ممالک بھی اقتصادی راہداری سے مفاد حاصل کرکے عوام کی معیار زندگی بہتر بنانے کیلئے تجارتی سرگرمیوں سے بیش بہا فائدہ اٹھا سکتے ہیں اور بین القومی سطح پر بھی اقتصادی راہداروں کی اہمیت اور افادیت میں اضافہ ہوتا رہے گا۔مختصراََ یہ کہ ہمیں اقتصادی راہداری کی اہمیت اور آفادیت کا اندازہ ہونا چاہئے اور مستقبل کے معاشی خوشحالی کی مدنظر رکھ کر اقتصادی راہداری کو ہر قیمت پر کامیابی سے ہمکنار کرنے کی کوشش کرنی ہوگی۔ہم بیحیثیت قوم پاکستانی ہیں اور ہمیں پاکستان کی عظمت، ترقی و خوشحالی کیلئے اتحاد، اتفاق کے ساتھ امن و آشتی و فروغ دینے میں اورسی پیک کی کامیابی کیلئے حکومت اور پاک فوج کا بھر پور ساتھ دینا ہوگا۔اور اقتصادی راہداری کی کامیابی کیلئے گلگت بلتستان کی غیور عوام ہر طرح کی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے اور سی پیک کی کامیابی کیلئے ہر ممکن تعاون جاری رکھے گی اور بالخصوص امن عامہ کو فروغ دینے میں اپنی ذمہ داریوں سے عوام آگاہ رہے گی۔چونکہ ہماری ترقی و خوشحالی امن کیساتھ لازم و ملظوم ہے امن سے ہماری ترقی و خوشحالی وابستہ ہے گلگت بلتستان کے نمائندوں سے اپیل ہے کہ وہ سی پیک کی اہمیت اور افادیت کو مستقبل کے تناظر میں بغور جائزہ لیں تاکہ آپکی عوام سی پیک کے ثمرات سے ہمیشہ کیلئے محروم نہ رہ جائیں۔اللہ تعالیٰ نے گلگت بلتستان کی عوام کو اقتصادی راہداری کی شکل میں بہت بڑا انعام سے نوازا ہے۔اب آپ پر منحصر ہے کہ اس سے آپ بھر پور مفاد حاصل کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں یا نہیں۔گلگت بلتستان کے منتخب نمائندے سارے عوام کے نمائندے ہیں عوام کے مستقبل کے فیصلوں پر انحصار آپ کے کندھوں پر ہے۔آپ اپنے اپنے حلقوں یا علوقوں کی ترجمانی کیساتھ پورے گلگت بلتستان کیلئے ترجمان بن جائیں اور اقتصادی راہداری یعنی سی پیک کے لنک جہاں نہیں ہے وہاں کیلئے یک آواز ہوجائیں اور سی پیک کو پورے گلگت بلتستان کے تمام اضلاع اور وادیوں/نالوں تک رسائی کو ممکن بنانے کی صرف کوشش نہیں بلکہ کامیابی سے ہمکنار کریں۔اللہ تعالی کا شکر ہے کہ سی پیک سے کنکٹ قدرتی طور پر ہنزہ، نگر اور گلگت دیامر آلریڈی ہیں استور، غذر اور بلتستان کو سی پیک میں شامل کرکے کنکٹ یا لنک کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ گلگت بلتستان کی عوام آپ سب کی عوام ہے۔وزیر اعلیٰ صاحب ہم سب کا ہے گورنر صاحب ہم سب کا ہے، منسٹرز و ممبرز صاحبان بھی ہم سب کے ہیں آپ ساری عوام کے مفاد کی بات کریں بلتستان کے نمائندے استور کی عوام کی محرومیوں کا ذکر کریں اور استور کے نمائندے بلتستان کے عوام کی محرومیوں کا ذکر کریں اسیطریح دیامر کے نمائندے غذر کے عوام، بلتستان کے عوام، استور کے عوام، ہنزہ نگر کے عوام، گلگت کے عوام کی محرومیوں اور خوشحالی کی بات کریں اور غذر اور گلگت کے نمائندے بلتستان کے عوام اور استور ،ہنزہ، نگر، دیامر کے عوام کی مشکلات و مسائل کی بات کریں۔اور استور کے نمائندے دیامر، بلتستان، غذر اور ہنزہ نگر کے نمائندے ایک دوسرے کے اضلاع کی عوام کی ترقی و خوشحالی کی فکر کریں اور سارے گلگت بلتستان کی عوام میں خوشی کی لہر دوڈے گی امن و آشتی کی فضا نہ صرف قائم رہے گی بلکہ مزید مستحکم ہوگی۔بھائی چارگی اور محبت اور ہمدردی کی فضا بنے گی ترقی اور خوشحالی ہم آپ سب کے قدم چومے گی۔اگر آپ اپنے حلقوں اور علاقوں کے حد تک محدود رہیں گے تو مشترکہ مفادات حاصل کرنے میں مشکلات درپیش ہونگی۔اور ایک دوسرے کی تنقید سے بالعموم عوام کا نقصان ہوگا۔آپ سب بحیثیت منتخب نمائندے تمام عوام کے مشترکہ مسائل ، مشکلات،بے روزگاری، معاشی ترقی کیلئے ایک ہی پلیٹ فارم سے سب کی حقوق اور ضروریات کو مد نظر رکھ کر ایک دوسرے کی آراہ کی قدر کریں گے تو کوئی وجہ نہیں کہ گلگت بلتستان کے تمام اضلاع و علاقے وادیاں و نالے اقتصادی راہداری و سی پیک سے لنک یا کنکٹ کرنے میں کامیاب نہ ہوجائیں۔لیکن اگر آپ لمٹڈ مقاصدحاصل کرنے کیلئے محدود رہیں گے تو پھر یہ آپ سب کی شان کے خلاف اورعوام کی امنگوں اور خواہشات کے برعکس تصور ہوگااور اسطرح ہم غور و فکر و تدبر سے عاری ہوگر اپنا ہی نقصان کرجائیں گے۔قوم و ملک کی ترقی و خوشحالی اور علاقوں اور خطے کی ترقی و خوشحالی بائمی اتفاق، اتحاد ،امن اور تسلسل سے ممکن ہے۔اقتصادی راہداری سے تمام اضلاع بالخصوص ضلع استور کے پاسماندہ عوام، بلتستان کے عوام اور غذر کے عوام کو کنکٹ یا لنک سی پیک سے کیا جائے۔اگر ایسا نہیں کیا گیا تو ان علاقوں یا اضلاع کے عوام کا معاشی ، تعلیمی اور دیگر نقصانات کا ازالہ مستقبل میں کبھی پورا نہیں ہوسکے گا۔اور عوام آپ کو کبھی معاف نہیں کریں گی۔اگر کسی علاقے یا خطے کے عوامی نمائندے، عقل و دانش یا سیاسی بصیرت سے عوام کے مفادات اور حقوق کے فیصلے کرتے وقت صحیح سمت کا تعاین نہیں کرسکیں گے اور بروقت فیصلہ سازی نہیں کرسکے تو پھر عوام ہمیشہ ہمیشہ کیلئے مشکلات اور مصائب کے دلدل میں دھنستی چلی جائے گی۔گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے سے عوام کے معیار زندگی میں شاید ہی تبدیلی آسکے گی۔محض چند لوگوں یا طبقات کا سٹیٹس میں فرق ضرور آئے گا جبکہ سی پیک سے تمام اضلاع کے علاقوں یا وادیوں کے عوام کو کنکٹ یا لنک کرنے سے ساری عوام ہمیشہ کیلئے ترقی اور خوشحالی کی طرف گامزن ہوسکے گی اور آمدورفت میں درپیش مشکلات ہمیشہ کیلئے ختم ہوجائیں گے اور گلگت بلتستان کے تمام علاقوں اور وادیوں کو سی پیک سے لنک کرنے سے وطن عزیز کی سرحدوں کی دفاعی صلاحیت میں مزید بہتری آئے گی۔زیادہ سہولتیں بہم پہنچائی جاسکیں گی۔ ہم بحیثیت پاکستان قوم ترقی ، خوشحالی اور امن و آشتی میں مزید مستحکم ہونگے اور بین القوامی سطح پر بقائے انسانیت فلاح انسانیت کے علم بردار بن کر ابھریں گے(آمین)
کوئی سوچے نہ سوچے
ہم تو ہونہی سوچتے ہیں
پستی اپنی مقدر ہے لیکن
نگاہء عقل(احمق)آسماں کو تکتی ہے
(ایڈوکیٹ اہم غازی آگاش)