ملک بھر سے نئی نسل کی آوازوں اور نوجوان شعرا کو سامنے لانے کی غرض سے ادہستان نے آہٹ کے نام سے ایک محفل کا انعقاد کیا جس میں ملک بھر سے عمدہ لکھنے والوں کو اپنا جوہر دکھانے کے لیے پلیٹ فارم مہیا کیا گیا ۔ آہٹ گزشتہ چند برس میں نوجوان شعرا کو سامنے لانے اور ان کی تخلیقی صلاحیتوں کے اعتراف کا ایک سلسلہ ہے۔ادبستان ادب کی تمام جہتوں کو اجاگر کرنے اور نٸے لکھاریوں کی حوصلہ حوصلہ افزائی کے لیے پر عزم ہے تا کہ ملک میں ایک صحت مند اور تعمیری علمی و ادبی فضا کی بنیاد رکھی جا سکے۔اس محفل کی صدارت پروفیسر جلیل عالی نے کی جبکہ نوجوان شعرا اختر عثمان، ڈاکٹر وحید احمد، ندیم بھابھہ اور احمد فرہاد تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ تقریب میں ملک بھر سے مختلف شعرا رضا اللہ سعدی ، راشد امام ، دانش نقوی ، ضیاء مذکور ، حنان حانی ، شعیب کیانی ، امن شہزادی ، عقیل رندھاوا ، ظہور منہاس ، احسن سلیمان ، عائشہ شفق ، مدثر عباس خان، اخلاق رانا ، علی ارتضیٰ ، مزمل بانڈے ، نعمان طارق ، اسامہ عندلیب ، جواد حمید ، شہزاد مہدی ، فقید فارح، قربان علی لاٹکی، حسن انصاری ، ریحان زائر ، حمزہ میر اور مریم صفاء نے شرکت کی۔اس تقریب کو سر سید میموریل سوسائٹی ، اسلام آباد، آئیڈیا ٹیک، مونٹاج ایونٹس، اُریون ورلڈ لاء ایسوسی ایٹس، مرزا نور ، قلم روشنائی اور ہیون سمارٹ سٹی، اسلام آباد کی جانب سے معاونت فراہم کی گئی ۔ اور ڈیجیٹل ٹائم کمیونیکیشنز نے اس تقریب میں میڈیا پارٹنر کے طور پر معاونت فراہم کی ۔پاکستان کا شعری سرمایہ ہمیشہ اُردو ادب کے عالمی منظر نامے پر سرفہرست رہا ہے ۔ اقبال سے فیض اور فیض سے ناصر کاظمی ، احمد فراز ، منیر نیازی اور پروین شاکر تک ہمارا ملک شعری لحاظ سے ہمیشہ زرخیز رہا ہے ۔ گزشتہ بیس برس میں بھی اردو کے عالمی شعری منظر نامے پر پاکستانی شعرا کے نقوش سب سے گہرے ہیں جن میں نظم اور غزل دونوں
مضامین
اساتذہ کے لیے پارٹ ٹائم بزنس
یہ 2011 کی بات ہے جب تعلیم سے فارغ ہو کر میں نے بحیثیت لیکچرار گورنمنٹ کالج گلگت اور بطور مدرس و میگزین ایڈیٹر جامعہ