ہنزہ ( رحیم اللہ بیگ ) وزیر زراعت لائیو سٹاک اینڈ فیشریز کاظم میثم نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کا خطہ سونا اگلنے والی خطہ ہے یہاں زراعت کے بڑے مواقعے ہیں جن سے ہم بہت فائدہ اٹھا سکتے ہیں گلگت بلتستان میں زراعت کے شعبے کی بہتری کے لئے ابھی تک کوئی پلان نہیں بنایا گیا ہے گلگت بلتستان کا ستر فیصد آبادی کا دارومدار زراعت پر ہے میری کوشش ہے کہ ہنزہ اور اسکردو اور تمام آضلاع میں فلوری اگلیکلچرکو لایا جائے اس میں خواتین فائدہ آٹھا سکتی ہیں وزیر اعظم پاکستان کی خواہش کے مطابق ون ویلج ون پروڈیکٹ پر کام کرینگے زیتون کے پیداوار کے لئے ہمارا خطہ بہت موزوں ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہنزہ ناصر آباد میں محکمہ زراعت ہنزہ کے زیر اہتمام سونامی بلین ٹری منصوبے کے آغاز کے سلسلے میں منعقد تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب میں کہی تقریب سے سکریٹری اگلکلچر لائیو سٹاک اینڈ فیشریز ظفر وقار تاج نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کے سونامی ٹری منصوبے کے تحت گلگت بلتستان میں پانچ سالوں میں ایک کروڑ درخت لگانے ہیں جس میں سے ہنزہ کو ان کا حصہ ملتا رہے گا محکمہ ایک سو دس روپے کا ایک پودہ خرید کر زمینداروں کو مفت تقسیم کررہی ہے اس کی نگہداشت کی ذمہ داری بھی زمیندار کا فرض ہے درخت لگانا اور اس کی خفاظت کرنا عبادت ہے اس شعبے کو جتنی اہمیت دینی چاہیے اتنا نہیں دیا گیا نوکریوں حوالے سے پی سی فور پر وزیر اعلی سے بات ہوئی ہے انشآ اللہ جلد خالی آسامیوں پر کام کیا جائے گا تقریب سے ڈپٹی کمشنر ہنزہ فیاض آحمد ، ڈپٹی ڈائریکٹر راجہ مظفر ولی ، کوآڈمیٹر مصطفی ریجنل کونسل ہنزہ کے سکریڑی شیر عالم اور دیگر نے بھی خطاب کیا تقریب کے بعد مہمانوں نے لوگوں میں پودے تقسیم کئے اور پودہ لگا کر ہنزہ میں باقاعدہ شجرکاری مہم کا آغاز کیا
مضامین
اساتذہ کے لیے پارٹ ٹائم بزنس
یہ 2011 کی بات ہے جب تعلیم سے فارغ ہو کر میں نے بحیثیت لیکچرار گورنمنٹ کالج گلگت اور بطور مدرس و میگزین ایڈیٹر جامعہ