ہنزہ (اجلال حسین) ضلع ہنزہ کے داخلی راستوں پر روازنہ کے حساب سے انٹری ہونے والی ملک کے مختلف صوبوں سے انے والے طلباء اور دیگر افراد کی مکمل سیکرینگ کا عمل بدستور جاری ہے اس حوالے سے اب تک ضلع ہنزہ میں 960سے زائد افراد طلباء اور دیگر عوام کا داخلہ ہو چکا ہے جس میں سے 7سو سے زائد کا مکمل سیکرینگ ہو گیا ہے جبکہ دوسو سے زائد افراد کی سیکرینگ جاری ہے انشاللہ آئندہ ایک دوس روز کے اندر دیگر کا بھی معائینہ کر دیا جائے گا جس کے لئے ضلع بھر کو تین حصوں میں تقسیم کر دیا ہے محکمہ صحت کے عملہ مقامی اداروں اور رضاکاروں کی مدد سے جاری ہیں۔ ان خیالات کا اظہار ڈی سی ہنزہ فیاض احمد نے وزیر اعلی گلگت بلتستان کی جانب سے ڈپٹی اسپیکر گلگت بلتستان جعفر اللہ کی زیرنگرانی پارلیمانی کمیٹی برائے تدراک کرونا وائریس کو دوہ ہنزہ کے موقع پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ضلع ہنزہ میں تین مشبہ کیسیز ہے جن کو کریم آباد سول ہسپتال قرنطینہ سنٹر میں رکھا گیا ہے جس کی ٹیسٹ گلگت بیج دیا گیا ہے انشااللہ آئندہ ایک دو روز کے اندر آئی جائیگی تاہم اس وقت ہنزہ میں کوئی بھی کنفرم کیس سامنے نہیں آگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام اور دیگر مذہبی اور سیاسی اداروں کی مدد سے ضلعی انتظامیہ اور پولیس کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے ہنزہ میں مکمل طور پر لاگ ڈاون کر دیاہے اور عوام کی بھر پور تعاون حاصل ہے تاہم ضلعی انتظامیہ نے عوام کی خرید فروخت اشیاء خوردنی اور دیگر ضروریات کے لئے شام تین تا سات بجے تک چند دکانیں کھولنے کی اجازت دی گئی ہے اور گھر کے ایک سے دو افراد اپنی ضرویات زندگی کے شیاء خرید کر گھروں کو واپس چلیں جاتے ہیں۔ اس موقع پر گلگت بلتستان پارلیمانی کمیٹی نے ضلع ہنزہ میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کرونا وائریس کے خلاف جنگ لڑنے کے لئے جس قد ر اقدامات اٹھائیے گئے ہیں صوبائئی حکومت مکمل طور پر مطمین ہے اور ہم میدکرتے ہیں کہ جب تک اس عالمی وبائی بیماری کے خلاف کامیاب نہیں ہو جاتے اسی اندز میں عوام کو گھروں میں بیٹھنے کی ہدایت جاری کریں تاکہ اس بیماری سے نجات مل سکیں۔ انہوں نے کرونا وائریسکے ممکنہ خطرے سے نمٹنے کے لئے بنائی گئی آئسولیشن سنٹر کا بھی معائینہ کرتے ہوئے تسلی بخش قرار دیا۔ انہوں نے ضلعی انظامیہ کی جانب سے کی جانے والی اقدامات کو سہراتے ہوئے عوام کو سہولیت دینے کے لئے ہدایت بھی جاری کر دیا۔ پارلیمانی کمیٹی برائے تدارک کرونا وائریس میں ڈپٹی سپیکر جعفرااللہ کے علاوہ صوبائی وزیر قانون اورنگیریب، مشیر اطلاعات شمس میر کے علاوہ انفارمیشن گلگت بلکتستان کے دیگر حکام شریک تھے۔

مضامین
اساتذہ کے لیے پارٹ ٹائم بزنس
یہ 2011 کی بات ہے جب تعلیم سے فارغ ہو کر میں نے بحیثیت لیکچرار گورنمنٹ کالج گلگت اور بطور مدرس و میگزین ایڈیٹر جامعہ