کریم آباد ہنزہ میں ہائیرسکنڑی سکول کا ا علان- آپ مانے یا نہ مانے آپکی مرضی! لیکن یہ ایک حقیقت ہے کہ کئی سال پہلے حکومت پاکستان کے بااختیار بالا افسر نے کریم آباد میں سکول بنانے کا اعلان کر دیا تھا اور عوام نے خوشی کا اظہار کرکے اس پروجیکٹ کے لئے نمائندے مقرر کر دئے گئے تھے میرے جیسے ٹوٹل کے شخصیات نہیں تھے بلکہ اعلی تعلیم یافتہ کم از کم گریجویٹ شہر کے گنے چنے ہوئے ممبر مقرر ہوئے (آپ اچھی طرح جانتے ہیں کہ آج کل ہر گھر میں الکٹرانک سسٹم موجود ہے اس میں ان پٹ اور آوٹ پٹ سسٹم ہوتا ہے اسطرح انسان میں بھی یہی سسٹم موجود ہے جس کو صلاحیت بھی کہتے ہیں ) عرض کر رہا تھا کہ ان اعلی شخصیات کے ان پٹ مندرجہ بالا ذکر ہوا ہے مگر آوٹ پٹ دھائیاں گزر نے کے باوجود ابھی تک کوئی پتہ نہیں چلا – ( خانہ نمبر 9 ) خانہ نمبر 9 کے ذکر کرنا ضروری سمجھتا ہوں کسی خاص ادارے میں یہ لفظ تکیہ کلام ہے اس کے مطلب یہ ہے کہ 1,ظہور ہونے کے مقام 2, باہر نکلنے کی جگہ 3 ,اس طرح حضرت انسان بھی خاص جگہ سے نکلتا ہے اس کو بھی یہ لفظ استعمال کرسکتے ہیں – میری مطلب یہ ہے کہ ہمارے باوقار تعلیم یافتہ لیڈر ز قوم کے خیرخواہ, ہرمجلس چمک دکھانے والے غیور ممبر ان حضرات نے اس پروجیکٹ کو کہاں دبائے ہوئے ہیں ، یعنی خانہ نمبر 9 میں، اب وہاں سے کب برآمد ہوگا؟ ؟
مضامین
اساتذہ کے لیے پارٹ ٹائم بزنس
یہ 2011 کی بات ہے جب تعلیم سے فارغ ہو کر میں نے بحیثیت لیکچرار گورنمنٹ کالج گلگت اور بطور مدرس و میگزین ایڈیٹر جامعہ