آج مورخہ22جنوری 2019کو بمقام ہائی سکول استور میں ٹیچرز ایسوی ایشن استور کا ایک ہنگامی اجلاس زیر صدارت صدر ٹیچرز ایسوی ایشن ڈسٹرکٹ استور جمشید علی منعقد ہوا۔جس میں محکمہ تعلیم سے متعلق مسائل و اموار زیر بحث رہیں۔
۱۔ صدر ٹیچرز ایسوسی ایشن ڈسٹرکٹ استور نے حکام سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 3سالوں سے ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ میں سیکریٹریز صاحبان بار بار پوسٹنگ کی وجہ سے ڈیپارٹمنٹ غیر یقنی صورت حال کا شکار ہے اور معمول کے کام نہ ہونے کے برابر ہے۔لہٰذا مستقل طور پر سیکریٹری صاحب کی تعیناتی کا یقینی بنایا جائے۔
۲۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین سالوں سے گریڈ 16کے اساتذہ کی پروموشن پوسٹوں کے خالی ہونے کے باوجود حیلے بہانوں کا شکار ہے اور ڈیپارٹمنٹ کی کارکردگی اس سلسلے میں عدم اطمینان بخش ہے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ گریڈ 16کے اساتذہ کا پروموشن کے لئے فوری اقدامات کر کے اساتذہ کی بے چینی کا ازالہ کیا جائے۔
۳۔ یہ کہ اعلیٰ عدالت چیف کورٹ گلگت بلتستان نے یکم جنوری 2011 ء سے گریڈ 16کے ٹیچرز کے اپ گریڈیشن کا حکم دیا ہے مطالبہ کیا جاتا ہے کہ وزیر اعظم پاکستان کے حکم نامہ اور معزز عدالت چیف کورٹ کے فیصلے کا پاس رکھتے ہوئے 2011سے مذکورہ پوسٹوں کی اپ گریڈیشن کی نوٹیفیکشن کا اجراء کیا جائے۔
۴۔ یہ کہ فاضل عدالت گلگت بلتستان نے سروس ٹریبونل نے دوران تعطیلات سرما و گرما میں اساتذہ کے لئے کنونس الاؤنس کی کٹوتی کو ظلم قرار دیتے ہوئے ان کے حق میں فیصلہ صادر فرمایا ہے۔ لہٰذا حکام بالا عدالتی فیصلے کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے لیت لعل سے کام لے رہے ہیں اور اساتذہ کے ساتھ سوتیلاسلوک کی روش کو جاری رکھے ہوئے ہیں بیک ڈیٹ سے کنونس الاونس کا سلسلہ بحال رکھا جائے بصورت دیگر اساتذہ برادری دوران تعطیلات سرما و گرما میں کوئی ٹاسک انجام دینے سے معذرت کرے گی۔
مضامین
اساتذہ کے لیے پارٹ ٹائم بزنس
یہ 2011 کی بات ہے جب تعلیم سے فارغ ہو کر میں نے بحیثیت لیکچرار گورنمنٹ کالج گلگت اور بطور مدرس و میگزین ایڈیٹر جامعہ