ہنزہ نیوز اردو

اس وقت تعلیم اور صحت کی سب سے زیادہ بہتری کے لئے ہم سب کو مل کر کام کرنے کی اشد ضرورت ہے ۔:کیپٹن (ر) سید علی

اس پوسٹ کو شیئر کریں۔

ہنزہ( عبدالمجید سے)کیپٹن (ر) سید علی اصغر ڈپٹی کمشنر برائے ضلع ہنزہ نے کہا ہے کہ اس وقت ہمارے زیر نگرانی میں کل اٹھارہ محکمے ہیں۔ اس وقت تعلیم اور صحت کی سب سے زیادہ بہتری کے لئے ہم سب کو مل کر کام کرنے کی اشد ضرورت ہے ۔ یہ دونوں ہمارے معاشرے کی مفاد کے لئے لازم و ملزوم ہیں۔ میں نے ہر مشکل اور کھٹن دور میں شیر حافظ کو ایک نہایت ہی ایماندار، فرض شناس اور وقت کا پابند کے ساتھ ساتھ اپنے کام سے مخلص انسا ن پایااور دیکھا۔ جتنا صحت کا محکمے کے لئے اعلیٰ معیار کا آفیسر کی ہمیں ضرورت تھا ۔اس سے کہیں زیادہ بڑھ کر ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر تھا ۔ میں نے ہر بار اور ہر وقت اس کو باہمت اورحوصلہ مند شخصیت کا مالک شیر حافظ کو پایا۔ آج وہ ہم سے سرکار ی طور پر الوداع ہو رہئے ہیں لیکن دل کی گہرائیوں میں ان کی خدمات ہمیشہ تروتازہ رہینگی۔ اور کسی نہ کسی طریقے سے ان کی خدمات کو عوام الناس تک دوبارہ ضرور حاصل کرینگے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے محکمہ صحت کے ضلعی سربراہ شیر حافظ کی مدت ملازمت کے مکمل ہونے پر الوداعی تقریب میں میر محفل کی حیثیت سے اپنی خطاب کے دوران کیا ۔ اس موقع پر اس تقریب کے مہمان خصوصی شیر حافظ نے کہا کہ میری دوران ملازمت مجھے کامیابی سے سر شار کرنے کے لئے میرے رفیق کاروں یعنی محکمہ صحت کے ملازمین نے جس قسم کا تعاون اور میری مدد و رہنمائی سر انجام دیں ہیں ان کا شکر یہ ادا کرنے کے لئے میرے پاس الفاط نہیں ہیں ۔ میری کامیابی کا ثمر میرے گلگت بلتستان کے محکمہ صحت کے اعلےٰ آفیسران ہیں ان کا میں تہ دل سے مشکور و ممنوع ہوں۔ ان حکام بالا کا شرف تعاون میں تاحیات کبھی بھی نہ بھولوں گا ہماری پیشہ در حقیقت خدمت خلق خدا ہے۔ اس الوداعی تقریب کی وساطت سے میں اپنے تمام تر ملازمین بشمول خواتین کو یہ پیغام دیتا ہوں کہ اس خدمت خلق خدا کو نہایت ایمانداری ، نیک نیتی اور صبر کا دامن تھام کر سر انجام دو۔ شیر حافظ نے ۱۹۸۸ء میں محکمہ صحت گلگت بلتستان سے مختلف عہدوں پر فائز ہوتے ہوکر نو زائندہ اضلاع خپلو، غذر ، دیامر اور آبائی ضلع ہنزہ میں نہایت خوش اسلوبی سے خدمات انجام دے کر سبکدوش ہوئے۔ تقریب کے دوران مہمانوں کو روایتی تحائف اور شیڈز دیئے گئے ۔ ضلعی سربراہ کیپٹن (ر) سید علی اصغر نے شیر حافظ کو خصوسی تحفہ پیش کیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔

مزید دریافت کریں۔

مضامین

اساتذہ کے لیے پارٹ ٹائم بزنس

یہ 2011 کی بات ہے جب تعلیم سے فارغ ہو کر میں نے بحیثیت لیکچرار گورنمنٹ کالج گلگت اور بطور مدرس و میگزین ایڈیٹر جامعہ