گلگت(پ۔ر)بشام میں ہونے والے سانحہ کے تقریباََ12دن گزر نے کے باؤجود ملزمان گرفتار نہیں ہوئے۔لواحقین سراپا احتجاج بن گئے ہیں۔ان خیالات کا اظہار سوشل ورکر عاصم خان، شیخ بہرام علی عرفانی، فاروق احمد کوارڈنیٹر ہومن رائٹس اوبزرور گلگت بلتستان یوتھ کے صدر محمد حسن اور دیگر ساتھیوں نے مقامی ہوٹل میں ایک اہم اجلاس میں کیا۔اجلاس میں کہا گیا کہ بشام میں گزشتہ دنوں والدین سمیت ایک معصوم بچی کا قتل پوری انسانیت کی قتل ہے۔KPKپولیس ابھی تک ملزمان کو گرفتار کرنے میں بری طرح ناکام ہوچکی ہے۔ہم KPKحکومت کو ایک ہفتے کی مہلت دیتے ہیں کہ ملزمان کوگرفتار کرے بصورت دیگر ہم اسلام آباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کرنے پر مجبور ہونگے۔انہوں نے مزید کہا کہ ایک معصوم بچی اور والدین کو بے دردی سے قتل کیا گیا۔حکمران خاموش تماشائی بن گئے ہیں جبکہ چیف جسٹس آف پاکستان چھوٹی چھوٹی چیزوں پر سوموٹو ایکشن لیتے ہیں۔اتنا بڑا سانحہ ہوا ہے وہ خاموش کیوں ہے۔ہم چیف جسٹس آف پاکستان سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس واقع پر سختی سے نوٹس لیکر اس واقعے میں ملوث تمام ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچائے۔
مضامین
جب ناچ اور گانا سرکاری سطح پر ترجیح بن جائے
دنیا کی تاریخ میں قوموں کی کامیابی یا ناکامی کا دارومدار ہمیشہ ان کی فکری،معاشی، علمی، سائنسی، معاشرتی اور اخلاقی بنیادوں پر رہا ہے۔ وہ