غذر( پریس ریلیز) صوبائی وزیرقانون ڈاکٹر محمد اقبال نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان میں بڑھتی ہوئی خودکشیوں کے معاملے کے تدارک کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے۔ ہماری حکومت خودکشیوں کی روک تھام پر سنجیدگی سے غور کر رہی ہے۔ حکومت اور کمیونٹی سب مل کر اس بڑھتی ہوئی خودکشیوں کی روک تھام کے کام کرنے کی ضرورت ہے۔اُنہوں نے کہا کہ ضلع غذر میں برھتی ہوئی خودکشی کے واقعات تشوش ناک ہے۔ اگر غذر میں خودکشیوں پر قابو نہیں پایا گیا تو یہ گلگت بلتستان کے دیگر اضلاع تک پھیلنے کا خدشہ ہے۔ اس حوالے سے انقلابی اقدامات کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے گاہکوچ میں خودکشیوں کے حوالے بنائی گئی جی بی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔ اجلاس میں اُنہوں نے کہا کہ انسانی جان کو بچانا ہم سب کا فریض ہے۔ قرآن میں بھی کہا گیا ہے کہ جس نے ایک انسان کی جان بچایا تو اُس نے پورے انسانیت کو بچایا۔ اس لئے حکومت کے ساتھ ساتھ ، این جی اوز اور کمیونٹی خودکشیوں کے اسباب اور روک تھام کے لئے بھر پور کردار ادا کرے۔اُن نے کہا ہے ضلع غذ ر میں نفسیاتی مسائل سے بچنے کے لئے وزیراعلیٰ نے فوری طور پر ڈی ایچ کیو غذر میں ماہرنفسیات تعینات کرنے کا حکم دیا انشا اللہ بہت جلد ضلع غذر میں ماہر ڈاکٹر اپنے خدمات سرانجام دیں گے۔اور نفسیاتی مسائل کا شکار افراد کو مدد فراہم کرینگے۔ اُنہوں نے کہا کہ سوسایٹی کو سدھانے کے لئے علماء اکرام اور لیڈر اپنا کردار ادا کر ے تو خودکشیوں کی روک تھام میں مدد مل سکتی ہے۔صوبائی وزیر نے ضلعی انتظامیہ اور محکمہ پولیس کو ہدایات کی ہے کہ خودکشیوں کے واقعات کی شفاف تحقیقات کے اصل وجوہات کو سامنے لائیں ۔اجلاس میں صوبائی وزیر سیاحت فدا خان ، ممبر جی بی اسمبلی نواز خان ناجی ، ممبر قانون ساز اسمبلی راجہ جہانزیب ، ڈی سی غذر میر وقار، ایس پی سلطان فیصل ، محکمہ صحت ، محکمہ سوشل ویلیفئر ، اے کے آر ایس پی اور سول سوسایٹی کے ممبر ان نے بھی کثیر تعداد میں شرکت کی۔اجلاس میں شرکاء کء جانب سے ضلع غذر میں خودکشیوں کی وجواہات اور ان کی تدارک کے لئے تجاویز دیا۔ کمیٹی نے آخر میں فیصلہ کیا کہ تمام اسٹاک ہولڈر کی تجاویز کی روشنی میں رپورٹ بنا کر اسمبلی میں پیش کیا جائے گااور اسمبلی سے منظوری کے بعد خودکشیوں کے واقعات کو کم کرنے کے لئے خصوصی اقدامات اُٹھائیں جائیں گے۔