[author image=”http://urdu.hunzanews.com/wp-content/uploads/2016/09/14330924_1422064474476534_877911435_n.jpg” ]شھزاد علی برچه [/author]
کفر ٹوٹا خدا خدا کر کے
آخر کار گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی حلقه 6 ھنزه کے ضمنی الیکشن 10 ستمبر کا پرامن طریقے سے ھو گے.اور میر سلیم خان صاحب کو عوامی نمائندگی کا موقعه مل گیا. ھار جیت سیاست کا حصه ھے.میر سلیم خان صاحب کو ان کی جیت پر مبارک باد پیش کرنے کے ساتھ میں کرنل عبید الله بیگ صاحب,نیک نام کریم صاحب.وزیر بیگ صاحب, عزیز صاحب اور خصوصی طور پر اخون بھائی کو بھی سلام پیش کرنا چاهتا ھوں اور یهاں میں اگر پچھلے سال کے انتخابات میں دوسرے نمبر پر آنے والے بابا جان کا زکر نه کروں تو انصاف نه ھوگا.ھنزه کی عوام انتخابات میں ان کی کمی کا بھی احساس کرتے رھے لیکن اخون بھائی نے ان کی جگه الیکشن میں بھر پور حصه لیا . یه تمام امیدوار مبارک باد کے مستحق ھیں.جنھوں نے گلگت بلتستان کی سیاسی تاریخ بدل دی ھے سب مل کے ایک نشت میں بیٹھتے رھے اپنا منشور عوام کے سامنے پیش کرتے رھے.مختلف مقامات پر الیکشن کے مباھثوں میں ان سب کی بھر پور شرکت نے گلگت بلتستان کی سیاسی و انتخابی کلچر میں ایک نئ اور مثبت تبدیلی لانے کی کوشش کی.اور یهی ھنزه کے باشعور اور لکھے پڑھے ھونے کی دلیل ھے.آپ نے ایک دوسرے کی عزت نفس کا خیال رکھا اور نه ھی آپ کی انتخابی مھم میں الزام تراشی ,اور میڈیا ٹرائل نظر آئی.آپ کا اصل مقصد عوام کی خدمت کرنا ھے.جس کے لیے اسمبلی کی سیٹ جیتنا چاھتے تھے تاکه عوام کی نمائندگی کرتے ھوۓ عوامی حقوق کے حصول کے لیے جدوجھد کریں.لیکن سیٹ صرف ایک ھی امیدوار کو ملنی تھی.جو که پرنس سلیم صاحب کو عوامی راۓ زیاده مل سکی.مگر اب ان کی زمه داریاں بڑھ گیں ھیں.ان سے عوامی امیدیں زیاده وابسته ھوگی ھیں.لیکن امید کرتے ھیں که آپ(دیگر امیدوار) بھی اپنا کردار ادا کرتے رھے گے.عوامی مسائل کی نشاندھی کرتے ھوے ان کی بروقت حل کے لیے أپ کا کردار بھت اھم ھوگا.امید ھے که میر سلیم صاحب کو حکومت میں کوئی اھم جگه مل جاۓ گی اور وه بھی زیاده پر اثر طرز پر ھنزه کی تعمیر و ترقی میں کوشاں رھنگے. عام خیال یهی ھے که ان کے والدگورنر جبکه والده بھی ممبر ھیں ان کے لیے عوامی خدمت اور ان کے مسائل حل کرنے میں زیاده وقت نهیں لگے گا.یه بات اپنی جگه مگر آپ کا رول بھی بھت اھم ھے. ھنزه اس وقت بجلی کے شدید بحران کا شکار ھے.صحت کے مسائل ھیں ھنزه نگر کے لوگ معمولی علاج کے لیے بھی گلگت کا رخ کرتے ھیں.پینے کے صاف پانی کا حصول بھی ایک اھم مسله بن رھا ھے.اپر ھنزه گوجال اور شناکی میں روڑ کی ابتر حالت سب کے سامنے ھے.ھنزه تعلیمی میدان میں ترقی کرھا ھے اور حال ھی میں ھنزه میں قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کے کمپس کا آغاز بھی ھونے والا ھے. کے آئی یو ھنزه کمپس میں جلد کلاسس کا آغاز کو کسی بھتر جگه اس کی شاندار بلڈنگ کی تعمیر بھت ضروری ھے. سی پیک کا گیٹ وے ھونے کی وجه سے بھی ھنزه کی اھمیت پھلے سے کئ زیاده بڑھ چکی ھے.سی پیک میں گلگت بلتستان کے حق کے حصول میں ھنزه کے نمائندے کا کردار بھت اھم ھوگا.اسی طرح دنیا کی سیاحتی علاقه ھونے کی وجه سے ھنزه دنیا بھر میں ایک منفرد مقام رکھتا ھے.اس سال غیر ملکی سیاحوں کے ساتھ پاکستان بھر سے لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے ھنزه اور گلگت بلتستان کے دیگر پر کشش مقامات کا رخ کیا. اس صنعت کی ترقی پر کام کرنے کی ضرورت ھے.اور ساتھ ھی ساتھ دیکھنا ھوگا که اس سے علاقے کے کلچر اور ماحول پر کیا اثرات مرتب ھوتے ھیں.سیاحت کی صنعت کی ترقی سے علاقے میں معاشی تبدیلی آ سکتی ھے. علاقے کی تعمیر و ترقی میں زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد اور اداروں کو اپنے عوامی نمائندوں کا ساتھ دینا ھوگا.منفی سیاست سے نقصان عام آدمی کا ھی ھوتا ھے سیاسی لوگوں کی توجه اپنے حریفوں کو زیر کرنے میں لگ جاۓ تو عوامی مسائل کبھی بھی حل نه ھونگے.لیکن ھنزه کی عوام اپنے سیاسی نمائندوں سے پر امید نظر آرھی ھے.کیا آنے والا ان چند سالوں میں عوامی امنگوں کے مطابق ھنزه کے مسائل حل ھو نگے اس کا فیصله آنے والا وقت ھی کرے گا.