ہنزہ نیوز اردو

میں کوئی نیا اعلان نہیں کروں گا کل کو ہمارے اپوزیشن اخباروں میں انتخابی مہم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے انتخابات کی دھچکیاں اڑ دیا لے گئے

اس پوسٹ کو شیئر کریں۔

ہنزہ ( اجلال حسین ) میں کوئی نیا اعلان نہیں کروں گا کل کو ہمارے اپوزیشن اخباروں میں انتخابی مہم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے انتخابات کی دھچکیاں اڑ دیا لے گئے یہاں پر الیکشن کی کاورائی ختم نہیں ہوگئی ہے تاہم ہم پہلے ہی وعدہ کر چکے ہیں کہ ہنزہ کے عوام کو عید کے بعد ہی فوراً ہی تحصیل گوجال کو سب ڈوثرن اور شناکی کو تحصیل کے درجہ کا نو ٹیفکشن جاری کر دیا جائے گا جبکہ 2020کے عام انتخابات میں ہنزہ کے ایک نہیں بلکہ گلگت بلتستان اسمبلی میں دو سیٹوں پر انتخابات ہو نگے یہ ہمارا ہنزہ کے عوام کے ساتھ وعدہ ہیں۔ ان خیالات کا اظہار بحیثیت پاکستان مسلم لیگ ن گلگت بلتستان کے صوبائی صدر، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حافیظ الرحمن نے ہنزہ میں پاکستان مسلم لیگ ن کے نامزد امیدوار برائے ضمنی انتخابات شاہ سلیم خان کے انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہنزہ میں ہونے والی ضمنی انتخابات میں پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نواز شریف کو حلقے کا سیٹ تحفے میں دینا ہے کیونکہ یہ سیٹ ہمارے لئے اہم ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میرے نام لیکر دیگر آزاد امیدوار پاکستان مسلم لیگ سے وابسطہ کر رہے ہیں مگر اج اس جلسے میں کہ رہا ہوں کہ ہمار ان کے ساتھ کوئی واسطہ نہیں ہنزہ کی ترقی کا ضمن شیر پر ٹھپہ ہے اور انشاللہ ہمیں امید ہے کہ ہنزہ کے عوام 10ستمبر کو شیر پر مہر لگا کر بھاری اکثیرت کے ساتھ کامیاب کرتے ہوئے ہنزہ کی ترقی میں اپنا حصہ ڈال دئینگے۔ پاکستان مسلم لیگ کے صوبائی صدر حافظ حافیظ الرحمن نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہنزہ ایک پرامن علاقہ ہے ہنزہ نہ صرف گلگت بلتستان بلکہ پاکستان کا چہرہ ہے جس کی وجہ سے رواں سال ملکی و غیر ملکی سیاحوں کا رش اتنا ہو کہ نہ صر ہوٹل انڈسٹری بلکہ ٹینٹ سائٹوں پر بھی جگہ نہ ملی آئندہ سال اس سے دوگنی سیاحت بڑھی گی جس کے لئے ابھی سے تیاری کرنا پڑھے گا ۔ حکومت گلگت بلتستان نے سی ایم لون سکیم بھی متعارف کر وایا ہے ہنزہ کے کاروباری و ہوٹل انڈسٹری کو بغیر معاوضہ قرضے فراہم کرینگے جس سے چھوٹے کاروباریوں کو بہت فائدہ ہو گا اس کے علاوہ وزیر اعظم یو تھ لون سکیم ہنزہ کے عوام کو خصوصی طور پر دئے جائے گے جس سے بے روز گار نوجوانوں کو کاروبار کے مواقعے ملے گے۔ صوبائی صدر نے انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کے دور اقتدار میں ہنزہ میں بہت سے ترقیاتی کام التوا کا شکار تھا جس کو ہم نے ایک سال کے اندر اندر مکمل کردئے ہے جن میں خصوصاً خضر آباد تا سکندر آباد پل جو کہ نو سالوں سے التوا تھا چھ ماہ کے اندر مکمل کرکے حسن آباد تا خانہ آباد لنک روڈ پر میٹل کا کام بھی جاری ہے انشاللہ ایک سے دو ماہ کے اندر اس کی افتتاح بھی کردی جائے گی جبکہ دوسری جانب پینے کے صاف پانی کے لئے AKDNکے ساتھ اشتراک میں گلگت بلتستان میں اربوں کے منصوبوں پر کام کر رہے ہیں جن کہ تعاون سے جلد مکمل ہو گا جس میں مرتضی آباد میں دو سے تین کروڈ روپے کے لاگت سے وا ٹر انیڈ سینٹریشن کا کام جاری ہے اور ہم نے رقم رلیز بگھی کردی ہے جبکہ دنیور سلطان آباد کے علاوہ جوٹیال میں بھی پینے کے صاف پانی کے منصوبے پر بھی کام کر چکے ہیں ۔ انہوں کہا کہ ہنزہ میں ایسے بہیت سے منصوبے ہے جو کہ میں اعلان نہیں کرنا چاہتا ہو کیونکہ اس وقت ہمارے لئے وقت موزوں نہیں انتخابات کے فوراً بعد ہی ان پر کام کر لیا جائے گا۔ انہوں نے علی آباد ٹنل پر بات کرتے ہوئے کہا کہ میاں محمد نواز شریف نے عطاآباد میں 7کلومیٹر کی ٹنل جو پاک چین دوستی کی علامت ہے جو بہیت ہی کم عرصے میں بنایا گیا ہم HDOہنزہ ڈولپمنٹ آرگنازیشن کے حکام کو یقین دلاتے ہیں کہ سنٹرل ہنزہ میں پانی کی قلت کو مد نظر رکھتے ہوئے صوبائی حکموت ان کے ساتھ بھر پور تعاون کی یقین دہانی کر واتے ہیں ۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے حافظ حافیظ الرحمن نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح اج جوش خروش کے ساتھ عوام اس جلسے میں پہنچ گئے ہیں اسی طرح 10سمبر کو گلی گلی گھر گھر اپنے باقی بھائیوں اور دوستوں کے ساتھ مل گاڑی کا انتظار کئے بغیر پاکستان مسلم لیگ ن کے انتخابی نشان شیر پر مہر لگا کر میاں محمد نوز شریف کو سیٹ کا تحفہ دے تاکہ ہنزہ کی ترقی میں کسی قسم کی رکاوٹ نہیں بنے۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے رانی عتیقہ غضنفر علی خان ، پی ایم ایل کے نامزد امیدوار شاہ سلیم خان ، ڈسٹرکٹ صدر جان عالم ، نمبردار جہانگیر کے علاوہ دیگر پارٹی کارکنان نے خطاب کیا۔ اس سے قبل جب صدر پاکستان مسلم لیگ ن حافظ حافیظ لرحمن میر پیلس پہنچ گئے تو گورنر گلگت بلتستان میر غضنفر علی خان، انی عتیقہ غضنفر ، میر سلیم خان اور ڈسٹرکٹ کے صد ر جان عالم نے ان کا استقبال کیا۔

مزید دریافت کریں۔

مضامین

اساتذہ کے لیے پارٹ ٹائم بزنس

یہ 2011 کی بات ہے جب تعلیم سے فارغ ہو کر میں نے بحیثیت لیکچرار گورنمنٹ کالج گلگت اور بطور مدرس و میگزین ایڈیٹر جامعہ