ہنزہ نیوز اردو

وزیر اعلی گلگت بلتستان خطے کی تعمیر وترقی کیلئے بہت اچھا کام کررہے ہیں :ماروی میمن

اس پوسٹ کو شیئر کریں۔

گلگت 21 دسمبر ہنزہ نیوز (پ ر) وزیر مملکت و چیئر پرسن بے نظیر انکم سپور ٹ پروگرام ماروی میمن نے کہا ہے کہ وزیر اعلی گلگت
بلتستان خطے کی تعمیر وترقی کیلئے بہت اچھا کام کررہے ہیں اور امید کا اظہار کیا کہ وہ اچھی طرح سے عوام کی خدمت کریں گے۔ وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے ایک خصوصی کمیٹی سرتاج عزیز کی سربراہی میں بنائی ہے اور یہ کوئی معمولی بات نہیں اور یہ آپ کی سالوں سال کی جدوجہد کا نتیجہ ہے۔ یہ کمیٹی وزیر اعظم پاکستان کی ذاتی خواہش پر بنی ہے ۔ اس آئینی کمیٹی کے ذمے یہ کام سونپا گیا ہے کہ وہ اس خطے کی عوام کی دیرینہ خواہشات کے مطابق آئینی حقوق دینے کے لیئے اپنی سفارشات مرتب کرے۔انکا مزید کہنا تھا کہ آپ کو حکومت کی جانب سے کئے گئے تمام اقدامات کے ثمرات ملنے چاہیءں۔ ماروی میمن نے کہا کہ گلگت بلتستان کی ثقافت بہت شاندار ہے انہوں نے مذید کہا کہ مل جل کر اس علاقے کے کلچر کو آگے بڑھایا جائے گا۔ وہ گلگت میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے زیر اہتمام بی آئی ایس پی کے مستفید کنندگان تک رسائی اور پیغام رسانی کی حکمت عملی2015-16
کی تقریب رونمائی سے خطاب کر رہی تھیں اس موقع پر انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کا پہلا اصول لوگوں کی عزت نفس میں اضافہ کرنا ہے ، تعلیم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس علاقے میں شرح خواندگی سب سے زیادہ ہے پھر بھی بہت سارے بچے اب بھی تعلیم سے محروم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خواندگی کی شرح میں اضافے سے علاقے میں معاشی خوشحالی آئے گی۔ سٹریٹ تھیڑ کے بہت سارے پیغام ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیو کا خاتمہ ہم سب پر فرض ہے۔ انہوں کہا کہ جو مائیں اپنے بچوں کا خیال رکھتی ہیں اس سے ایک صحت مند معاشرے کی تشکیل ہوتی ہے۔ انکا کہنا تھا کہ جن خواتین کو اب تک پیسے نہیں ملے ان کو مایوس ہونے کی ضرورت نہیں BISPکا طریقہ کار بہت سہل ہے اور مستحقین میں امداد کی فراہمی بہت آسان ہے اور وہ دفتر میں جا کر اپنا نام چیک کریں اور اب سروے کا وقت آگیا ہے جن کو اب تک پیسے نہیں ملے وہ مایوس نہ ہوں کیونکہ اب بہت ساری مستحق خواتین کا نام اس سروے میں شامل کیا جا رہا ہے۔ انکا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم پاکستان کی ہدایت پر بلا سود قرضوں کی فراہمی کی جائے گی اور چوبیس ہزار خواتین کو بلا سود قرضے دیئے جائیں گے۔انہو ں نے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے جو پیسے ملتے ہیں وہ گھر پر لگنا چا ہے اور بچو ں کے اچھے خوراک پر خرچ ہو نا چا ہیے ، تقریب سے خطا ب کرتے ہو ئے صوبائی وزیر تعمیرات ڈاکٹر اقبا ل نے خطاب کر تے ہو ئے ماروی میمن کوخراج تحسین پیش کر تے ہو ئے کہا کہ اسمبلی کے باہر ہو یا اندر، وہ گلگت بلتستان کے لئے آواز اٹھا تی ہیں ماروی میمن سند ھ کی نہیں بلکہ گلگت بلتستان کی بیٹی ہے ،انہو ں نے کہا کہ ماروی میمن انتہا ئی معروف اور متحرک سیا ست دان ہے اور ان کے گلگت بلتستان سے بہت محبت ہے انہو ں نے کہا کہ حکو مت نے آتے ہی سو دنو ں کا ٹارگٹ رکھا اور کر پشن پر قابو پا لیا امن و امان کے اوپر سختی کر لی جس کی وجہ سیا حو ں کی ریکارڈ تعدادمیں گلگت بلتستان آ ئے ا نہو ں نے کہا کہ معیشت بد ل جا ئے گی اور حکو مت میں آتے ہی بیس کروڑ کی خطیر لا گت سے دنیو ر کے عوام کیلئے صا ف پا نی مہیا کیا پینے کا صاف پا نی گورنمنٹ مہیا کریگی بہت جلد سلطا ن آ باد میں میڈیکل کا لج کا کا م شرو ع ہوگا ، سلطا ن آ باد کوقراقرام یو نیورسٹی سے منسلک کرنے کیلئے سلطا ن آ باد کے مقام پر آ رسی سی پل سمیت تمام مسا ئل پر کا م کیا جا ئے گاہم کو شش کرینگے کہ تمام مسائل بلخصوص خواتین کے مسائل تر جیحی بنیا دوں پر حل ہو جا ئے ،دنیو ر میں بچیو ں کیلئے ڈگری کلاسز کا اجر اء بہت جلد کیا جا ئیگا ،انہو ں نے کہا کہ حکو مت کوشش کررہی ہے تمام خواتین اپنے پا ؤ ں پر کھڑ ی ہو جا ئیں ،ڈا کٹر اقبا ل نے کہا کہ ماروی کی الیکشن میں مو جود گی کا مقصد یہ بتا رہا ہے تھا کہ خواتین اور مر د میں کوئی فرق نہیں اور خوا تین حوصلہ کریں تووہ مرد وں سے آگے بھی بڑھ سکتی ہیں ۔انہو ں نے کہا کہ نوا زشریف کا با ربار گلگت بلتستان کا دور ہ کر نا دراصل گلگت بلتستا ن کی عوام سے محبت کا واضح ثبوت ہے موجودہ حکو مت کا ویژن اس خطے میں سیاحت کے فروغ کیلئے اقدامات کر نا ہے جس سے روزگا ر کے مزید مواقع پیدا ہو نگے ،پچاس لا کھ کی لاگت سے خواتین کیلئے ایک آئی ٹی سینٹر کا قیا م بھی عمل میں لا یا جا ئے گا جس سے فنی تعلیم اور آئی ٹی کے شعبے میں تر قی ہو گی ۔

مزید دریافت کریں۔

مضامین

وقت سے پہلے بے ذوق ذمہ داریاں

زندگی کے مختلف ادوار میں ہمارے سامنے طرح طرح کی ذمہ داریاں آتی ہیں، اور یہ ذمہ داریاں کسی حد تک ہماری شخصیت کی تعمیر

مضامین

کیا عورت کم عقل ہوتی ہے؟

ایک حدیث میں بیان ہوا ہے کہ عورت کم عقل اور کم دین ہے، جیسا کہ صحیح بخاری اور صحیح مسلم میں مذکور ہے۔ یہ