ہنزہ (ااسلم شاہ،کامران ) چیف سیکریٹری گلگت بلتستان بابر حیات تارڈ نے ہنزہ میں علاقے کے عمائدین اور مختلف اداروں کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عطاآباد پاور منصوبے کو بہت کوشش کے بعد منسوخ ہونے سے بچایا ہے کیونکہ پاکستان بھر کے تمام ایسے پروجیکٹس جو اپرو نہیں تھے ان کو منسوخ کیا گیا تھا چیف سیکریٹری نے عمائدین سے بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ کریم آباد سیوریج لائن صاف پینے کے پانی کی منصوبوں اور رابطہ سڑکو ں کے پروجیکٹس پر ترجیحی بنیادوں پر کام کیا جائیگا ۔سب ڈیژن گوجال اور شناکی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے چیف سیکریٹری جی بی کہنا تھا کہ ان دونوں سب ڈویژن کے حوالے سے پندرہ اور بیس دن کے بعد باقاعدہ نوٹیفیکشن جاری کیا جائیگااور اس سلسلے میں ترجیحی بنیادوں پر کام جاری ہے ۔
بجلی کے بحران کے حوالے سے بات کرتے ہوئے چیف سیکریٹری گلگت بلتستان کا کہنا تھا کہ ہنزہ کیلئے ایک تھرمل جنرنیٹر جو کہ کراچی میں کینوپی اسمبل ہورہا ہے اور دو سے تین ہفتوں میں ہنزہ پہنچ جائیگا اور مسگر دو میگاواٹ پروجیکٹ کا کل دورہ کررہا ہوں اور انشااللہ ایک مہینے سے کم مدت میں یہ بھی اپنا باقاعدہ بجلی کے پیداوار شروع کریگا ۔گلگت بلتستان میں ڈاکٹروں کی کمی کا زکر کرتے ہوئے چیف سیکریٹری کا کہنا تھا کہ ہم نے پاکستان میں سب سے زیادہ تنخواہ ڈھائی لاکھ روپے میڈیکل اسپشلسٹ کیلئے آفر کی ہے اور آئندہ گلگت بلتستان کے کوٹے پر میڈیکل سیٹ حاصل کرنے والوں کو پانچ سال تک گلگت بلتستان میںکام کرنے پر پابند کیا جائیگا . گلگت بلتستان میں معدنیات کے حوالے کوئی پالیسی ابھی تک واضع نہیں ہے اور ہم مینرل پالیسی پر کام کررہے ہیں۔
اس موقعے پر سابق گورنر میر غضنفر علی خان اور ممبر قانون سازاسمبلی رانی عتیقہ علاقے کے نمبرداروں اور عمائدین ہنزہ نے چیف سیکریٹری کو علاقے کے مسائل سے آگا ہ کیا ان مسائل میں سرکاری نوکریوں قراقرم ہائی وے کا معاوضہ ،بجلی کا بحران ،صاف پینے کا پانی اور التوا کے شکارمنصوبوں کے حوالے سے چیف سیکریڑی کو آگاہ کیا گیا ۔
مضامین
اساتذہ کے لیے پارٹ ٹائم بزنس
یہ 2011 کی بات ہے جب تعلیم سے فارغ ہو کر میں نے بحیثیت لیکچرار گورنمنٹ کالج گلگت اور بطور مدرس و میگزین ایڈیٹر جامعہ