ہنزہ(نمائندہ خصوصی) ہنزہ ڈسٹرکٹ سول ہسپتال علی آباد میں عالمی یوم عہد انسداد تب دق منایا گیا۔ تقریب کے مہمان خصوصی فیاض احمد ڈپٹی کمشنر ضلع ہنزہ تھے۔ اس موقع پر انھوں نے کہا کہ ”اللہ تعالیٰ کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ آج کل ہر بیماری کا علاج ممکن ہوا ہے۔ میں دنیا کی عظیم خاتون ڈاکٹر روتھ فاؤ کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں کہ انھوں نے اپنی وطن کو چھوڑ کر پاکستان میں ۰۶۹۱ء سے لیکر ۸۱۰۲ تک یعنی مرتے دم تک تدارک تب دق کے لئے انتھک محنت کی اور اس مشن میں کامیابی کے بعد وہ اللہ کو پیاری ہوئی اور حکومت پاکستان نے انھیں پورے ملٹی اعزاز سے سر فراز کیا۔ علاوہ ازیں کورونا وائرس کی تیسری لہر اس وقت ملک کے دیگر حصوں میں آئی ہوئی ہے لیکن ہنزہ کی سر زمین اس وبائی مرض سے پہلے ہی پاک ہو چکی ہے جس پر ضلع ہنزہ کی صحت عامہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر بہادر خان اور ان کی ٹیم مبارکباد کے مستحق ہیں۔ لیکن یہ کافی نہیں ایس او پیز پر عمل درآمد اور سماجی فاصلے کے ساتھ ساتھ دیگر احتیاطی تدابیر کا خاص قیال رکھیں خاص کر اندرون و بیرون ملک سے آنے والے سیاحوں کے ساتھ ملاقات سے گزیز کریں۔ اس موقع پر ڈاکٹر بہادر خان منتظم اعلیٰ محکمہ صحت ضلع ہنزہ نے کہا کہ اس دن کو منانے کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ پوری دنیا کوتب دق سے پاک کیا جاسکے۔ یہ ایک موزی مرض ہے جو ایک سے دوسرے اور پھر تیسرے تک پھیل تی ہے۔ احتیاطی تدابیر اپنانے سے یہ موزی مرض سے انسان بچ سکتا ہے سب سے پہلے انسان خود صفائی کا خیال رکھے، اس کے بعد گھر کا کنبہ اور پھر محلے کو صاف ستھرا رکھیں اس طرح پورا ملک تب دق سے محفوظ بن سکتا ہے۔ اپنے عمارات کی تعمیر کے دوران مکانات کا نقشہ اس طرح بنوائیں کہ دروازہ طلوع آفتاب کی جانب ہو۔ زیادہ اندر روشنی اندر آنے کا اہتمام ممکن ہو۔ہنزہ کے تمام سول ہسپتالوں میں تبدق کی ٹیسٹ کا بندو بست ہے اس سے عوام فائدہ اٹھائیں۔ نیز بلغم کا ٹیسٹ بھی کروانا لازمی ہے۔ اس کی ابتدائی نشانیاں جو ہیں ان میں مسلسل دو ہفتے یا اس سے بھی زیادہ کھانسی آنا۔ بلغم میں خون آنا، رات کو ہلکا بخار اور پسینہ آنا بھوک کا محسوس نہ ہونااور روز بروز وزن میں کمی کا محسوس ہونا شامل ہے۔ اس کی علاج کی اہم ہدایات یہ ہیں کہ یہ سو فیصد قابل علاج مرض ہے۔ علاج کا عمومی دورانیہ۶ ماہ ہے۔ دوا ہر وقت ڈاکٹر کی ہدایات کی روشنی میں استعمال کرنی چاہئے۔ دوا بلاناغہ اور بروقت استعمال کرنی چاہئے۔ معائنہ کے لئے بار بار ڈاکٹر کے پاس لازمی جانا چاہئے۔ عالمی یوم عہد انسداد تبدق کے موقع پر بشارت حسین ڈ سٹرکٹ کنٹرول پروگرام ضلع ہنزہ نے کہا کہ اس کی وکسین ۹۱۹۱ء کو ایجاد ہوئی اس موزی مرضن کو عالمی ادارہ صحت نے۴۹۹۱ء کو ایمرجنسی قرار دیدیا تھاس اس وقت پاکستان اس مرض کے لحاظ سے چھٹے نمبر پر ہے۔ ہمارے ضلع ہنزہ میں ۷۰۰۲ء باقاعدہ علاج معالجہ کی شروعات ہوئیں اور آئے روز ہمیں کامیابی حاصل ہورہی ہے اور اس وقت یہ بیماری ہنزہ میں نہ ہونے کے برابر ہے
مضامین
اساتذہ کے لیے پارٹ ٹائم بزنس
یہ 2011 کی بات ہے جب تعلیم سے فارغ ہو کر میں نے بحیثیت لیکچرار گورنمنٹ کالج گلگت اور بطور مدرس و میگزین ایڈیٹر جامعہ