ہنزہ ( اجلال حسین )ہنزہ میں بڑھتی ہوئی لوڈ شیڈنگ کو مد نظر رکھتے ہوئے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان اور چیف سیکرٹری گلگت بلتستان نے ہنگامی بنیادوں پر عطاآبادجھیل سپل وے پر 4میگاواٹ پاور منصوبے پر کام کرنا خوش آئند ہیں ، ان خیالات کا اظہار میر غضنفر علی خان سابق گورنر گلگت بلتستان نے میڈیا کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نواز شریف کے حکومت نے عطاآباد جھیل پر 32.2میگاواٹ بجلی کے منصوبوں کو خصوصی دلچسپی لیتے ہوئے وقاقی سطح پر منظوری ہو چکی ہیں انشاللہ توقع ہے کہ موجودہ وفاقی حکومت بھی نہ صرف ہنزہ بلکہ ضلع نگر ، گلگت اور دیگر اضلاع کو بھی عطاآباد جھیل سے پیدا ہونے والی بجلی میسر کی جائے گی تاہم موجودہ بحران کو بد نظر رکھتے ہوئے ہمارے مطالبات کو پوار کرتے ہوئے عطاآباد جھیل سپل وے پر 4میگاواٹ بجلی کے منصوبے پر جس قد رکام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ہنگامی بنیادوں پر بجلی کی فراہمی ممکن ہیں ۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان اور چیف سیکرٹری کی قدامات کو سہراتے ہوئے کہا ہے کہ عطاآباد 32.2میگاواٹ بجلی کا منصوبے کی منظوری اور کام مکمل ہونے تک کئی سال درکار ہیں اس ضمن میں عطاآباد جھیل سپل وے پر بننے والی چار مگا واٹ بجلی سے ہنزہ میں بڑھتی ہوئی لوڈ شیڈنگ میں کمی واقع ہو سکتی ہیں تاہم اس منصوبے کو وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان اور چیف سیکرٹری گلگت بلتستان خصوصی دلچسپی لیتے ہوئے منصوبے کو ایک سے دو سال مکمل کرنے میں پنا کردار ادا کریں تاکہ تھرمل جنریٹرز پر اربوں روپے خرچ ہونے والی قومی خزانے کو بچا سکتے ہیں۔

مضامین
اساتذہ کے لیے پارٹ ٹائم بزنس
یہ 2011 کی بات ہے جب تعلیم سے فارغ ہو کر میں نے بحیثیت لیکچرار گورنمنٹ کالج گلگت اور بطور مدرس و میگزین ایڈیٹر جامعہ