ہنزہ (اجلال حسین) ہنزہ ششپر گلیشیرکا پھیلاو، تیسرا بڑ ا اور اہمیت کے حامل منصوبہ گریٹر واٹر سپلائی زد میں انے کا خدشہ، ہنگامی بنیادوں پر متبادل بندوبست کرنے کی ضرورت۔
ہنزہ ششپر گلیشیر کے پھیلاو میں بدستور اضافہ ہوتا جا رہا ہیں جس کی وجہ سے گزشتہ سال جون سے گلیشیر کے پھیلاو نے دو میگاواٹ بجلی کا منصوبہ کے ساتھ علی آباد تا حید ر آباد آبپاشی کے لئے استعمال کی جانے والی واٹر چینل کو نقصان پہنچا دیا گیا ہیں جس کے باعث ہزاروں کنال زیرکاشت زمینوں کو بنجر کرنے کے علاوہ لاکھوں پھلدادار اور غیر پھلددار درختاں سوکھنا شروع ہوگئے ہیں، جبکہ دوسری جانب ضلع ہنزہ اور نگر کا مصروف ترین کاروباری مرکزاور غیر اعلانیہ ہنزہ کا ہیڈ کواٹرجہاں پر درجنوں سرکاری و غیر سرکاری سکولوں کے طلباء اور ملازمین ایک طرف دوسری جانب سرکاری ادارے اور ملازمین کے ساتھ علی آباد کے عوام کو ششپر گلیشیرسے زد میں انے والی واٹر سپلائی کی وجہ سے شدید مشکلات کا سامنا ہونے کا خدشہ ہو گیا ہیں۔ میڈیا سروے کے مطابق رواں سال ملکی و غیر ملکی سیاحوں کا بڑا رش ضلع ہنزہ کی طرف رُخ کرنے والے ہیں تو دوسری جانب ششپر گلیشیر کی وجہ سے آئندہ ایک سے ڈیڑھ ماہ کے اندر گریٹر واٹر سپلائی کو نقصان ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہیں۔ میڈیا سروے کے مطابق آئندہ ماہ کے اخرتک ڈیزاسٹر منجمنٹ اتھارٹی ، محکمہ تعمیرات عامہ اور ضلعی نتظامیہ ہنزہ اگر ہنگامی بنیادوں پر پینے کے پانی کا متبادل بندو بست نہ کریں تو موسم گرما کے عروج اور سیاحتی سیزن میں ہی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔چونکہ ان دنوں ضلع ہنزہ میں انٹرنیشنل ٹورزم کانفرنس کے انعقاد کے علاوہ بین لاقوامی سطح پر ہونے والی ٹور ڈی خنجراب سائیکل مقابلے کے ساتھ علاقائی تہواروں کی ابتداء بھی ہونے والی ہیں۔
مضامین
اساتذہ کے لیے پارٹ ٹائم بزنس
یہ 2011 کی بات ہے جب تعلیم سے فارغ ہو کر میں نے بحیثیت لیکچرار گورنمنٹ کالج گلگت اور بطور مدرس و میگزین ایڈیٹر جامعہ