ہنزہ نیوز اردو

ہنزہ دو بچوں کا باپ نے مالی تنگ دستی اور قرضوں کی ادائیگی کے لیے ایک آنکھ اور گردہ فروخت کے لیے پیش کیا ۔

اس پوسٹ کو شیئر کریں۔

ہنزہ(اسلم شاہ) ہنزہ دو بچوں کا باپ نے مالی تنگ دستی اور قرضوں کی ادائیگی کے لیے ایک آنکھ اور گردہ فروخت کے لیے پیش کیا ۔
تفصیلات کے مطا بق افسر جان ولد محمد فقیر ساکن علی آباد نے اپنے معاشی تنگدستی اور ،غربت اور بیوی کی مسلسل بیماری کی وجہ سے مالی طور پر مشکلات کا شکار ہے ،انہوں نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہاکہ میں مشہور کوہ پیما نظیر صابر کے مہم جو کمپنی میں کُک اور ہائی پورٹر کا کام کرتا تھا اور پچھلے سال ننگا پربت کے دہشت کرد حملے میں معزانہ طور پر بچ گیا تھا اس کے بعد میں نے وہاں سے غیر ملکی سیاحوں کی لاشوں کو ریسکیو کرنے میں اپنا کردار ادا کیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ میری بیوی پچھلے کئی سالوں سے بیمار ہے اور مسلسل تین دفعہ آغا خان ہسپتال کراچی آپریشن کے لیے بنکوں سے قرضہ لے کر جانا پڑا ہے جس کے باعث بنکوں اور سوسائیٹیز کا مقروض ہوں ،میرے پاس کوئی وسائل یا جائیداد نہیں جسے فروخت کرکے میں یہ قرضے ادا کر سکوں ،سیاسی نمائندوں اور این جی اوز نے بھی اس حالت میں میری کوئی مدد نہیں کی اب بینک اور سوسائیٹز میرے گرنٹرز کے پیچھے پڑے ہیں۔اس لیے اب میرے پاس کوئی راستہ نہیں ہے میں نے فیصلہ کیا ہے کہ اب میں اپنی ایک آنکھ اوراپنا ایک گردہ فروخت کر کے اپنے قرضے ادا کروں۔
واضح رہے کہ یہ ہنزہ میں اپنی نوعیت کا ایک انوکھا واقعہ ہے یہ واقعہ علاقہ میں کام کرنے والے سرکاری اور نیم سرکاری اداروں کے لیے ایک لمحہ فکریہ اور کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔

مزید دریافت کریں۔

مضامین

اساتذہ کے لیے پارٹ ٹائم بزنس

یہ 2011 کی بات ہے جب تعلیم سے فارغ ہو کر میں نے بحیثیت لیکچرار گورنمنٹ کالج گلگت اور بطور مدرس و میگزین ایڈیٹر جامعہ