ہنزہ ( اجلال حسین ) ہم پاک فوج اور انتظامیہ کا شکر گزار ہے جنہوں نے ششپر گلیشیر سے متاثر ہونے والے عوام سے مل کر محفوظ مقامات پر منتقلی کرنے کے علاوہ دیگر ضروری اقدمات اٹھانے کے لئے مکمل تیاریاں کر رہے ہیں جبکہ ہماری منتخب نمائندے جو سردی سے ڈرکر اسلام آباد میں ڈھیریں جمائے بیٹھے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار نمبردار علی آباد محمد اسلم میڈیا کے ساتھ خصوصی گفتگو میں کہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ عوام کے منتخب نمائندے چاہیے وہ وزیر اعلیٰ ہو یا دیگر وزراٗ یا ممبر ان اسمبلی گلگت بلتستان ان کو اتنا بھی خیال نہیں ہے کہ ہنزہ حسن آباد نالے میں ایک گلیشیر خطرناک حد تک پھیل رہی ہیں جس کی وجہ سے نہ صرف عوام ہنزہ کے نقصانات ہونے کا خدشہ ہے بلکہ اس کی وجہ سے گرمیوں کے ایام میں گلیشیر سے پانی کے پگھلاو انتہائی زیادہ ہونے کی وجہ سے ضلع نگر اور گلگت کے نشیبی علاقوں کو بھی نقصان ہونے کا خدشہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ نومبر 2018سے ہنزہ میں ایک سانحہ سے نمٹنے کے لئے پاک فوج ،انتظامیہ اور دیگر ریسکو اداارے ر وزانہ کے بنیاد پرعوام کے ساتھ رابطے کے علاوہ متبادل اقدامات کر نے میں مصروف ہیں تاہم عوام کے منتخب نمائندے وزیر اعلیٰ ، وزراء اور ممبران اسمبلی گلگت بلتستان سردی سے بچنے کے لئے اسلام آباد میں ڈھیرے ڈال کر بیٹھے ہیں جبکہ عوام ہنزہ جو کہ پہلے سے ہی سیاسی یتیم ہیں عوام کا حال پوچھنے کے لئے کوئی اور نمائندے نے بھی گہواہ نہیں سمجھا جس کی وجہ سے عوام ہنزہ میں نہایت بے چینی اور تشویش پھیل رہی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ حلقہ6ہنزہ سے تعلق رکھنے والے بیشتر عوامی نمائندے جنہوں نے گزشتہ کئی سالوں میں ہونے والی انتخابات میں کامیاب ہو گئی وہ سیاسی نمائندے بھی غائب جبکہ انتخابات میں ہار نے والے موسمی پرندیں بھی سردی سے بچنے کے لئے عوام ہنزہ کو مزید سیاسی یتیم بنا کر اسلام آباد کے ہواوں میں مزے لے رہے ہیں جبکہ ان کو یہ معلوم نہیں کہ عوام ہنزہ اس وقت کون کون سے عوامی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں انشااللہ وقت انے پر عوام سے دُور بیٹھے ہوئے اُن سیاسی نمائندوں سے عوام ہنزہ سوال کرئینگے۔
مضامین
اساتذہ کے لیے پارٹ ٹائم بزنس
یہ 2011 کی بات ہے جب تعلیم سے فارغ ہو کر میں نے بحیثیت لیکچرار گورنمنٹ کالج گلگت اور بطور مدرس و میگزین ایڈیٹر جامعہ