[author image=”http://urdu.hunzanews.net/wp-content/uploads/2017/09/20229185_1402473863207475_5783545889999562415_n.jpg” ]راؤ عدنان اختر[/author]
شمالی علاقہ جات کو جانے والے سیاحوں سے ایک اپیل
مسئلہ:
دیکھا گیا ہے کہ جو لوگ سیر و تفریح کی غرض سے شمالی علاقہ جات میں جاتے ہیں
وہ صفائی کا بالکل خیال نہیں رکھتے اور واپس جاتے ہوئے سارا کچرا وہیں پھینک جاتے ہیں جس کی وجہ سے اکثر جگہوں پر کوڑا کرکٹ دیکھنے کو ملے گا اور اسی کچرے اور گندگی نے اُن علاقوں کے قدرتی حُسن کو بہت متاثر کیا ہے۔ کیا عجیب نظارہ ہوتا ہے جب آپکو سیف الملوک جھیل کی خوبصورتی کے ساتھ ساتھ گندگی کا ڈھیر دیکھنے کو ملتا ہے۔
اگر اس وقت پاکستان کے شمالی علاقہ جات میں کوئی ایسی جگہ محفوظ ہے تو وہ جگہ ہے جو ابھی تک لوگوں کی پہنچ میں نہیں ہے بلکہ اب تو ایسا کہا جانے لگا ہے کہ آبادی سے دور کسی جھیل پر لوگوں کے آنے جانے کا اندازہ وہاں پڑے کچرے کے ڈھیروں سے لگایا جاسکتا ہے۔
نقصان:
یقین کریں کہ ہم زرا سی لاپرواہی کی وجہ سے اپنا قدرتی اثاثہ تباہ کر رہے ہیں۔
آپ شمالی علاقہ جات کے زیادہ آمدورفت والے علاقوں کی دس سال پرانی فوٹو دیکھیں اور پھر ابھی کی دیکھیں آپکو بخوبی اندازہ ہو جائے گا کہ ہم اُن خوبصورت جھیلوں اور وادیوں کے ساتھ کیا کر رہے ہیں؟
اگر یہ سلسلہ ایسے ہی چلتا رہا تو کچھ سالوں میں ان جگہوں کا حسن تباہ ہو جائے گا اور اب تو ویسے بھی سوشل میڈیا کی وجہ سے لوگوں میں سیر و تفریح کا رجحان کافی بڑھ گیا ہے, بیرون ممالک سے سیاحوں کی بڑی تعداد کی پاکستان آمد متوقع ہے تو ایسے میں ہمیں اِس نقصان کا ادراک کرتے ہوئے صفائی کا خاص خیال رکھنا چاہیے تاکہ ان جگہوں کا قدرتی حُسن برقرار رہے اور ہمارے لیے سکونِ قلب کا باعث بننے کے ساتھ ساتھ یہ جگہیں عالمی طور پر پاکستان کی بہتر پہچان بنائیں۔
مسئلے کا حل:
اب ایسا نہیں ہے کہ میری اس بات سے کوئی بھی سیاح متفق نا ہو بس تھوڑی سی ہمت کرنے کی بات ہے ہم اس مسئلے کو ختم کر سکتے ہیں۔
چونکہ شمالی علاقہ جات میں کچرا وغیرہ پھینکنے کا مناسب بندوبست نہیں ہے اس لیے ہر انسان اس بات کا خیال رکھے کہ وہ استعمال شدہ مواد کو وہاں نا پھینکے بلکہ اُسکو اُسی بیگ میں واپس لے جائے جس میں وہ لے کر آیا تھا اور کسی کوڑادان میں ہی پھینکے۔
گاڑی والا اپنی گاڑی میں محفوظ کرتا رہے اور جیسے ہی کسی کوڑا دان کے پاس پہنچے تو کوڑادان میں وہ کچرا انڈیل دے۔
ٹورسٹ کمپنیاں بھی خاص خیال رکھیں کہ کوئی بھی جگہ چھوڑنے سے پہلے وہاں صفائی کروائیں۔
ہوٹل مالکان خود بھی صفائی کا خیال رکھیں, اپنے ہوٹل کے باہر کوڑا دان لازمی نصب کریں اور سیاحوں کو بھی ترغیب دیں کہ کچرہ کوڑا دان کے علاوہ کہیں نا پھینکیں تاکہ ہم اپنے ملک کے قدرتی حسن کو برقرار رکھ سکیں۔
یہ ہمارا دینی, قومی اور اخلاقی فرض ہے۔
نوٹ: اس میسج کو ہر گروپ میں شیئر کریں بلکہ اس سال شمالی علاقہ جات کی سیر کو جانے والے لوگوں کو پرسنل میسج میں سینڈ کریں تاکہ یہ احساس ہر سیاح تک پہنچ سکے۔ شکریہ
راؤ عدنان اختر