ہنزہ( این این آئی)گورنر گلگت بلتستان میرغضنفر علی خان اور رانی عتیقہ ممبر گلگت بلتستان اسمبلی ہنزہ کے گارڈ فادر (چوروں کے سردار) نکلے۔ ایک کروڑ سترہ لاکھ کی رقم اپنی ذاتی مفاد کے لئے ۲۰۱۷ء ۲۰۱۸ء کے ترقیاتی منصوبوں میں رکھا گیا۔ جو کہ عوام کے مفادات کے منافی اور سب سے بڑی چوری ہے۔ وزیر اعلی حافظ حفیظ الرحمٰن فوری طور پر نوٹس لیں اور ان ترقیاتی منصوبوں کو منسوخ کر دیں۔ زاتی منصوبوں میں مندرجہ بالا منصو بے شامل ہیں اُن میں
۱۔ تزائین و آرائیش ور مرمت مرکہ و واشروم وال کے لئے پینتالیس لاکھ۔
۲۔ قبرستان سُریَس دس کے لئے دس لاکھ۔
۳۔ رائیل اکیڈیمی کے لئے ستائیس لاکھ۔
۴۔ اُلّو بسی کے لئے بیس لاکھ ، دربار ہو ٹل تا محل قصر جمالی کی سیوریج لائین کے لئے پندرہ لاکھ کی رقم رکھا ہے۔
جو کہ وزیر اعلی حافظ حفیظ الرحمٰن اور ن لیگ کے منہ پر تمانچہ سے کم نہیں ہے ۔پاکستان پیپلز پارٹی ضلع ہنزہ کے صدر ظہور کریم (ایڈووکیٹ) نے مطالبہ کیا ہے کہ مندرجہ بالا منصوبوں کو منسوخ کر دیں ورنہ پی پی پی ضلع ہنزہ احتجاج کرینگے۔
مضامین
اساتذہ کے لیے پارٹ ٹائم بزنس
یہ 2011 کی بات ہے جب تعلیم سے فارغ ہو کر میں نے بحیثیت لیکچرار گورنمنٹ کالج گلگت اور بطور مدرس و میگزین ایڈیٹر جامعہ