ہنزہ نیوز اردو

گلگت بلتستان کے سینئر صحافی امجد حسین برچہ کو ڈی آئی جی رینج کے حکم پر سٹی پولیس ضلع گلگت نے رات گئے انکے گھر سے گرفتار

اس پوسٹ کو شیئر کریں۔

ہنزہ(سلیم برچہ) پی آر ٹی سی گلگت میں ڈی آئی جی رینج کے جانب سے خواتین پولیس کانسٹیبلز جو کہ اس وقت زیر ٹریننگ ہیں کو ہراساں کرنے ، زد و کوب اور نازیبا الفاظ کے استعمال کرنے جیسے الزامات کی اطلاع ملنے پر گلگت بلتستان کے سینئر صحافی امجد حسین برچہ نے سوشل میڈیا پر خبر چلائی جس کے بعد ڈی آئی جی رینج کے حکم پر سٹی پولیس ضلع گلگت نے رات گئے انکے گھر سے گرفتار کیا اور گلگت منتقل کر دیا تھا۔ اس کے خلاف ناصرف گلگت پریس کلب بلکہ جی بی کے تمام اضلاع بشمول ہنزہ پریس کلب میں کے سامنے احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ اس موقع پر صحافیوں سمیت سیاسی و سماجی حلقوں نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی اور محکمہ پولیس گلگت بلتستان کے اعلیٰ اور زمہ دار منصب پر فائز آفیسر کے اس غیر قانونی اور غیر سنجیدہ اقدام پر سخت ردعمل کا اظہار پیش کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ یہ فرد واحد کے خلاف انتقامی کارروائی نہیں بلکہ آزادی صحافت پر قدغن لگانے کی ایک ناکام کوشش اور اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے اپنے کئے گئے گناہوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش قرار دے دی۔ احتجاجی مظاہرے میں تحریک انصاف ضلع ہنزہ ، پاکستان پیپلز پارٹی ضلع ہنزہ ، پاکستان مسلم لیگ ن ضلع ہنزہ ، کنٹریکٹر ایسوسی ایشن ضلع ہنزہ ، ہوٹل ایسوسی ایشن ضلع ہنزہ ، عوامی ورکرز پارٹی ، سول سوسائٹی ، علی آباد بازار ایسوسی ایشن اور سماجی رہنماؤں نے نے شرکت کی اس موقع پر مظاہرین کی جانب سے شدید مذمتی الفاظ کا استعمال کیا گیا اور ڈی آئی جی رینج کے خلاف خوب نعرہ بازی کی گئی۔ صدر ہنزہ پریس کلب نے تمام صحافیوں کی نمائندگی کرتے ہوئے دو نکاتی ایجنڈا کا مطالبہ کیا نمبر ایک فل فور رہائی سمت متعلقہ آفسر کی جانب سے سینئر صحافی امجد حسین برچہ معافی مانگنے اور نمبر دو اس موقع کے خلاف تحقیقاتی رپورٹ مرتب کرنے کی ڈیمانڈ پیش کی۔

مزید دریافت کریں۔

مضامین

اساتذہ کے لیے پارٹ ٹائم بزنس

یہ 2011 کی بات ہے جب تعلیم سے فارغ ہو کر میں نے بحیثیت لیکچرار گورنمنٹ کالج گلگت اور بطور مدرس و میگزین ایڈیٹر جامعہ