ہنزہ (اجلال حسین) گلگت بلتستان کے دیگر اضلاع کی طرح ضلع ہنزہ میں جشن آزادی گلگت بلتستان جوش جذبے کے ساتھ منایا گیا اس سلسلے میں مرکزی تقریب گورنمنٹ گرلز کالج کریم آباد میں منعقد ہوئی جہاں پر پولیس کے چاقو چوبند دستے پر پرچم کو سلامی دی،ڈی سی ہنزہ بابر حاحب الدین نے پرچم کشائی کی رسم ادا کی۔ اس موقع پر اسماعیلی ریجنل کونسل ہنزہ کے صدر کرنل ر امتیار الحق اور دیگر سرکاری و نجی اداروں کے سربراہان شریک ہوئے۔ تقریب میں گلگت بلتستان کے مختلف علاقوں میں جنگ آزادی گلگت بلتستان اور پاکستان کی بقاء قوم کے تحفظ کے لئے شہید ہونے والے شہداء ہیروزکو خراج تحسین پیش کیا جبکہ شہداء قبروں پرپولیس کے چاق چوبند دستوں نے سلامی دی۔ اس موقع پر ڈی سی ہنزہ، اسسٹنٹ کمشنر ہنزہ اور قائمقام ایس پی ہنزہ نے یشہداء کے قبروں پر پھولوں کے ہار بھی چڑھائے گئے۔ تقریب میں جنگ آزادی کے شہداء کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کرتے ہوئے دعا کہ جنگ آزادی گلگت بلتستان کے شہداء اور مملکت خدداد پاکستان کی ترقی اور بقا ء کے لئے جس انداز میں اپنی قربانیاں پیش کی ہے اللہ تعالیٰ ان کی درجات کو بلند کریں اور لواحقین کو صبر جمیل عطا کرنے کے ساتھ ان کے خاندان کو شہداء کی نقش قدم پر چلتے ہوئے ملک اور قوم کی حفاظت کرنے کا اعلیٰ ہمت توفیق دیں آمین۔۔ اس موقع پر بحیثیت مہمان خصوصی ڈپٹی کمشنر ہنزہ بابر صاحب الدین اور میر محفل صدر اسماعیلی کونسل کرنل (ر) امتیازالحق نے جنگ آزادی گلگت بلتستان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ا ن قوموں سے پوچھو آزادی کیا ہوتی ہیں خصوصاً ہماری مسلمان کشمیری بھائی جو اپنی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں اور گزشتہ تین مہنوں سے کرفیوں کا سامنا کر رہے ہیں اور دنیا کے سب سے لمبی کر فیوں ہندوستان نے کر ریکھا ہے ہم ان کے آزادی تک بھر پوران کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں ا ور آج بھی آزادی کے لئے ترس رہے ہیں او ر آج بھی آزادی کے لئے اپنی جانوں کی قربانی دیتے ہیں قربانی کے بغیر آزادی ممکن نہیں، ہم اُن شہیدوں اور غازیوں کوخراج عقدیت پیش اور سلام کرتے ہیں جنہوں گلگت بلتستان کے آزادی میں اپنا کردار ادا کیا ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ نام آزادی کہنا آسان ہے مگر جو قوموں نے جس طرح کی آزادی حاصل کی ہے اُن کو معلوم ہے کہ آزادی کیاہو تی ہے۔ ہم خراج تحسین پیش کرتے ہے جنہوں نے بے سرو سامانی کے عالم میں گلگت بلتستان کو ڈوگرں سے آزاد کر لیا ہے۔ ڈی سی ہنزہ نے مزید کہا کہ کسی بھی قوم کو آزادی حاصل کرنے کے لئے سینکڑوں اور لاکھوں قربانیاں پیش کرتے ہیں جس کے وجہ سے غلامی سے لوگ آزاد ہو گئے ہیں ہم عوام گلگت بلتستان کو فخر کے نگاہ سے دیکھتے ہے جنہوں نے گلگت بلتستان کے عوام نے یکم نومبر 1947ء کو آزاد کرتے ہوئے آزاد خود مختاری حاصل کی جس کے بعد گلگت بلتستان کو پاکستان کے ساتھ الحاق کیااور آج کا دن گلگت بلتستان کے عوام کے لیے خوشی کا دن ہیں انہوں نے کہا آج کا دن اس بات کا عیادہ کریں کہ ہم سب مل کر اس خداداد پاکستان اور گلگت بلتستان کو گل گلزار بنا دے اور اس کی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کریں۔ تقریب میں جشن آزادی گلگت بلتستان کے حوالے سے طلباء نے ملی نغموں کے علاوہ تقریر بھی کر دئیے۔ تقریب میں لائن ڈیپارنمنٹ کے سربرہان شریک ہو ئے جبکہ ہنزہ کے دیگر سرکاری وغیر سرکاری سکولوں میں اس دن کے حوالے سے تقریبات منعقد ہوئے اور گلگت بلتستان کے اُن شہداء اور غازیوں کو خراج تحسین پیش کئے۔ تقریب میں شریک طلباء اور پولیس جوانوں کو ڈی سی ہنزہ اور صدر اسماعیلی کونسل نے انعامات بھی تقسیم کر دیں۔
مضامین
اساتذہ کے لیے پارٹ ٹائم بزنس
یہ 2011 کی بات ہے جب تعلیم سے فارغ ہو کر میں نے بحیثیت لیکچرار گورنمنٹ کالج گلگت اور بطور مدرس و میگزین ایڈیٹر جامعہ