ہنزہ نیوز اردو

گلگت بلتستان کی سابق حکومت کے دور میں پورے صوبے کے دس اضلاع میں چھ ہزار سے زائد ملازمین کو مستقل نہیں کیا گیا

اس پوسٹ کو شیئر کریں۔

ہنزہ(نمائندہ خصوصی): نور محمد سینئر رہنما و امیدوار برائے قانون ساز اسمبلی حلقہ 6 (ہنزہ) نے اپنے ایک اخباری یہاں میں کہا ہے کہ گلگت بلتستان کی سابق حکومت کے دور میں پورے صوبے کے دس اضلاع میں چھ ہزار سے زائد ملازمین کو مستقل نہیں کیا گیا صرف ہنزہ کے ہی ایک سو انتیس(۹۲۱) ملازمین جو کہ عارضی بنیادوں پر کام کر رہئے تھے ان کو مستقل کرنے کی فائل کو دبا یا گیا جس کی ہم پُر زور الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ فائلیں دبانے کا یہ عمل نہایت ہی غیر قانونی اورغیر آئینی ہے۔ اس قسم کے حرکات کی ر وک تھام عبوری حکومت اقداما ت اٹھاے تا کہ نا انصافیوں کا ازالہ ہو۔ ہر محکمے میں درجہ او ل تا نہم یعنی ۱ سے لیکر ۹ سکیل کی ملازمتیں متعلقہ اضلاع کے ملازمین کا حق بنتا ہے۔ اس میں بھی سر کار خیانت کر رہی ہے جو کہ افسوس ناک امر ہے۔ سالانہ تعلیم یافتہ نو جو انوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور حکومت کی ناقص حکمت عملی کے سبب سال بہ سال بے روز گاری میں اضافہ ہو تا ہے۔ ہنزہ میں ان مسائل کے حل کی تلاش کی بجائے نواب اور ان کے اہل خانہ نے صرف اپنی گھر میں تین تین عہدے رکھ کر اجارہ داری اور ترقیاتی منصوبوں میں کمیشن خوری کے سوائے اور کچھ نہ کیا گیا۔ ہم حکومت سے پُر زور مطالبہ کرتے ہیں کہ فوراً مذ کورہ با لا مسائل کے حل کے لئے اقدامات کرے۔ ہم اپنے حقوق کا دفاع بہتر جانتے ہیں اس قسم کی نا انصافیوں کو ہم کبھی بھی برداشت نہیں کرینگے ا ور شدید احتجاج کرنے پر مجبور ہو جائینگے

مزید دریافت کریں۔

مضامین

اساتذہ کے لیے پارٹ ٹائم بزنس

یہ 2011 کی بات ہے جب تعلیم سے فارغ ہو کر میں نے بحیثیت لیکچرار گورنمنٹ کالج گلگت اور بطور مدرس و میگزین ایڈیٹر جامعہ