گلگت( ایس یو ثاقب ) شدید بارشوں کی پیش گو ئی کے بعد صو با ئی حکومت کی جانب سے خوراک کے حوالے سے ہنگا می اقدا مات نہیں اٹھا ئے گئے تو گلگت بلتستان میں رمضان میں عوام کو شدید مشکلات کا سمان کر نا پر سکتا ہے چو نکہ گلگت بلتستان آفت ذدہ علاقہ ہے جہاں گلگت بلتستان کے لیئے اس وقت شا ہراہ قراقرم پہ ہی انحصار ہے جو کہ لینڈ سلا ئیڈنگ ہو نے سے بند بھی ہو سکتا ہے جبکہ ناران کاغان روڈ کو اب تک مکمل طور پر نہیں کھو لا گیا ہے شدید بارشوں کے بدولت کسی بھی نا خوش گوار واقع پہ جی بی میں قحط پیدا ہو گا اور اس وقت ہنزہ بالا ، غذر ، استور ، اور بلتستان کے دیگر اضلاع میں گندم کا سٹاک ختم ہو چکا ہے اور نہ ہی اب گندم سٹا کی کو ئی بھی حکومتی پالیسی سامنے آئے ہے روز مرہ کے اشیاء خورد نوش کی تو قلعت پیدا ہو گی ساتھ ہی گندم کابھی سخت بحران پیدا ہو گا جی بی کے زیادہ تر گندم ڈپو خا لی ہو چکے ہیں جی بی کے وہ علاقے جہاں گندم کا بحران پا یا جا تا ہے اس کو ختم کر نے کے ساتھ گلگت بلتستان میں کم سے کم چھ ماہ کو گند م سٹا ک ہو نا لازم ہے تا کہ کسی بھی قدرتی آفت کے دوران عوام کو مسا ئل کا سامنا نہیں کر نا پڑے ۔
مضامین
اساتذہ کے لیے پارٹ ٹائم بزنس
یہ 2011 کی بات ہے جب تعلیم سے فارغ ہو کر میں نے بحیثیت لیکچرار گورنمنٹ کالج گلگت اور بطور مدرس و میگزین ایڈیٹر جامعہ