ہنزہ نیوز اردو

گلکت بلتستان کے ہر قبرستان پر سبز ہلالی پرچم لہرا ہوا ہے

اس پوسٹ کو شیئر کریں۔

ہنزہ (المجید) میجر جنرل منیر الدین نے کہا ہے کہ جنگ عظیم (دوم)،جنگ آزادی گلگت بلتستان،پنیسٹھ،اکتراور کارگل وار ہو ان سب میں گلگت بلتستان خاص کر التت گاؤں کی وطن عزیز کے لیے قربانیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔وادی التت سے ہی اب تک چودہ شہداء کی تعداد ہیں گلکت بلتستان کے ہر قبرستان پر سبز ہلالی پرچم لہرا ہوا ہے جو کہ قربانیوں کی گواہی دیتا ہے۔ان قربانیوں کا سلسلہ ہنزہ بل خصوص التت سے برقرار رہے گی۔پاک فوج کی جانب سے مجھے ترقی ملنے کے بعد جس والہانہ انداز میں آبائی گاؤں میں خوش آمدید کہا گیا اس پر میں عوام کا تہہ دل سے شکر گزار ہوں ان خیالات کا اظہار انہوں نے ترقی پانے کے بعد پہلی بار اپنے آبائی گاؤں (التت) میں کیا گیا۔عمائدین کی کثیر تعداد جن میں بزرگوں،نوجواں اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ افراد نے ایک بہت بڑی جلوس کی شکل میں نصیر آباد پُل پر جا کر خوش آمدید کہا گیا اور قلعہ کی شکل میں لایا گیا اس موقع پر میجر جنرل منیر الدین کو گانش سپریم کونسل نے بھی شیخ موسیٰ کریمی کی قیادت میں وفد نے تقریب میں خصوصی شرکت کی امجد ایوب صدر حُسنیا سپریم کونسل گانش نے کہا کہ منیر الدین کے والد بزرگوار جو ظاہر طور پر ہم سے پچھڑ گئے ہیں وہ معلم ہونے کے ناتے ذندہ ہیں کیونکہ معلم کی موت تصور نہیں کیا جاتے ہیں ہنزہ بھر میں وہ اپنے شاگردوں کی شکل میں زندہ ہیں والدین نے میجر جنرل منیر الدین کو بہترین تربیت کی جس کی بدولت آج وہ اس عظیم منسب پر ترقی پا گئے ہماری امید ہے کہ میجر جنرل منیر الدین اور اس سے دو برس قبل ترقی پانے والے میجر جنرل عنایت حسین دونوں ایک بار پھر ترقیاب ہو کر لیفٹینٹ جنرل تک پہنچ جائے گے ہماری دعائیں ان کے ساتھ ہے۔اس موقع پر نور محمد نے کہا پاک فوج کی ڈسپلن،میروکریسی اور نالج کی بدولت انہیں ترقی دی گئی ہے ہماری امید ہے کہ وہ ترقی پا کر لیفٹینٹ جنرل بلکہ سپہ سالار بن کر ملک اور قوم کی رہنمائی کریں گے اس تقریب میں اسمعیلی ریجنل کونسل کے صدر امتیاز الحق نے بھی خصوصی تقریر کی اور مبارک باد دی۔۔۔۔۔۔۔۔

مزید دریافت کریں۔

مضامین

اساتذہ کے لیے پارٹ ٹائم بزنس

یہ 2011 کی بات ہے جب تعلیم سے فارغ ہو کر میں نے بحیثیت لیکچرار گورنمنٹ کالج گلگت اور بطور مدرس و میگزین ایڈیٹر جامعہ