چترال (منیر احمد جوہر) یارخون کے مرکزی مقام بریپ میں یارخون کے طلباوطالبات نے انٹرنیٹ کی فراہمی میں تاخیر اور آن لائن کلاسوں سے محرومی کے حوالے سے اجلاس منعقد کیا.اجلاس میں بریپ تا پاؤر کے طلبا و طالبات نے شرکت کی اور حکومت سے پرزور مطالبہ کیا کہ علاقے میں انٹرنیٹ کی جلد فراہمی کو یقینی بنائے.
اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے شرکاء نے افسوس کا اظہار کیا کہ حکومت اب تک اس سنگین مسئلے کو لیکر سنجیدہ نہیں ہے
حکومت اور متعلقہ اداروں سے طلباوطالبات نے بارہا انٹرنیٹ کی فراہمی کیلئیے استدعا کی لیکن کسی بھی فورم پر شنوائی نہیں ہوئی.انٹرنیٹ کی عدم دستیابی کی وجہ سے متعدد طلبا کئی مہینوں سے آن لائن کلاسس سے محروم اور حکومتی توجہ کے منتظر ہیں
اس سے پہلے طلباوطالبات یارخون نے بمقام بنگ خاص اس سلسلے میں جلسہ منعقد کیا تھا اور حکومت سے یکم جولائی تک کوئی ٹھوس قدم اٹھانے کا مطالبہ کیا تھا لیکن ابھی تک کوئی خاطر خواہ کام نہیں ہوا.
مستوج تورکہو موڑکہو اور لاسپور کے بہت سے علاقوں فائبر آپٹکس لائن بچھایا گیا ہے اور عنقریب ڈی اس یل یم مشین ان اسکینجز پر انسٹال کیا جائے گا لیکن یارخون کو اس معاملے میں بھی یکسر نظر انداز کیا گیا ہے جس پر شرکاء نے شدید افسوس کا اظہار کیا اور حکومت سے اپیل کی کہ اولین ترجیح میں یارخوں میں بھی فائبر آپٹکس پر کام شروع کیا جائے.
شرکاء نے حکومت وقت اور ڈپٹی کمشنر اپر چترال سے درخواہست کی کہ وہ طباوطالبات کے مسائل کو اپنی اولین فرصت میں حل کرنے میں اپنا بہترین کردار ادا کریں.
یارخون ایک بڑا علاقہ ہونے کے باوجود کم آبادی کی وجہ سے ہمیشہ حکومتی توجہ سے محروم رہا ہے اور فائبر آپٹکس بچھانے میں صرف یارخون کو نظر انداز کرنا اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے.مستوج تا یارخون ٹیلی نار 2جی سروس مہیا کررہا ہے جس کو اپگریٹ کرنے کے حوالے سے دوران اجلاس ٹیلی نار فرینچائس منیجر سے ٹیلی فونک رابطہ کیا گیا.
فرینچائس منیجر نے کہا کہ کہ جب تک اس علاقے میں فائبر آپٹکس کی ترسیل نہیں ہوگی 3جی یا 4جی مہیا کرنا بہت مشکل ہے جسکی روشنی میں طباوطالبات نے قرارداد کے ذریعے حکومت کو فائبر اپٹکس یارخون تک بچھانے اور ٹیلی نار سروس کو کسی بھی صورت اپنی اولین ترجیح میں علاقے کو مہیا کرنے کا مطالبہ کیا اور عندیہ دیا کہ ان کے مطالبات پر عملدرآمد نہ ہونے کی صورت میں وہ تحصیل اور ضلعی ہیڈ کوارٹر کی طرف پیش قدمی کریں گے اور اپنے حق کے حصول کیلئے ہر ممکن قدم اٹھائیں گے.
اجلاس کے آخر میں واک فور راہٹ کے نام پر مختصر ریلی نکالی گئ
مضامین
اساتذہ کے لیے پارٹ ٹائم بزنس
یہ 2011 کی بات ہے جب تعلیم سے فارغ ہو کر میں نے بحیثیت لیکچرار گورنمنٹ کالج گلگت اور بطور مدرس و میگزین ایڈیٹر جامعہ