ہنزہ (اجلال حسین) کرونا وائریس کے حوالے سے گزشتہ روز غلط خبر پھلینے کے بعد ہنزہ میں خواف و ہراس مچل گئی، عوام سرکاری و نجی صحت کے مراکز اور کلنکس کی طرف روخ کر دیا گیا، جبکہ اس حوالے ڈی سی ہنزہ کے زیر صدارت ہنگامی اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں عمائدین، میڈیا محکمہ صحت، اغاخان ہیلتھ سروس کے علاوہ لائین ڈیپارٹمنٹ کے سربراہان شریک ہوئے اجلاس میں گزشتہ دنوں مختلف ٹی وی چینلوں پر غلط خبر جو کہ ہنزہ کے حوالے سے شائع ہوا تھا بھر پور الفا ظ میں مذمت کر تے ہوئے کہا کہ ضلع ہنزہ سے کوئی بھی خواتین ہو یا مرد اس حوالے سے محکمہ صحت کی جانب سے کسی بھی ہسپتال میں منتقل نہیں کر دیا گیا ہے جبکہ چینلروں پر چلنے والی خبر مکمل طور پر بے بنیاد ہے اور غلط ہے تاہم ایران سے ائے ہوئیے زائرین جو کہ گلگت بلتستان کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں ان کو فاقی حکومت کے زیر نگرانی محکمہ صحت نے مکمل طور پر سیکرینگ کرتے ہوئے چودہ دنوں کے بعد اپنے اپنے موضع جات پہنچ چکے ہیں اللہ کا کرم کسی بھی بیماری میں مبتلا نہیں ہیں۔ اجلاس میں کہا کہ سوشل پرنٹ اور الیکٹرونکس میڈیا سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہے کسی بھی خبر کو بغیر تصدیق خصوصاً اس معاملے میں خبر لگانے سے پہلے تصدیق کر یں تاکہ عوامی حلقوں کو پریشانی نہ پہنچ سکے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت دو کیسیز سامنے آچکے ہیں اور وہ اس وقت ائس سلویشن وارڈ میں زیر علاج ہے ۔ جبکہ دوسری جانب محکمہ صحت ہنزہ کے حکام نے کہا کہ احتیاطی طور پر ضلع ہنزہ میں بھی دو ہسپتالوں میں ایسولیشن ورڈ قائم کر دیا گیا ہے محکمہ صحت ہنزہ اور نگردنوں اضلاع کے عملہ ملیکر کر کام کرئینگے جس کے لئے صوبائی محکمہ صحت کی جانب سے ٹیمیں بھی تیار ہے۔ پاکستان کے مختلف چینلوں پر اس حوالے سے غلط خبر چلنے کے بعد عوام کو خوف وہراس پیدا ہوگئی جس کی وجہ سے گھر گھر محلہ محلہ کرونا وائریس کے باتیں گردش کرنے لگے تاہم اللہ کا شکر ہے کہ اس خطر ناک بیماری کے حوالے سے خبر افواہونے کا پتہ چلاتوعوامی حلقوں میں سکون سا محسوس ہو گیا تاہم خبر پھلنے کے بعد چھوٹے تو چھوٹے مرد خواتین بھی ماسک لینے سرکاری و نجی ہسپتالوں اور کلنکس کی جانب قطاریں لگنا شروع ہو گیا۔محکمہ صحت ہنزہ نے کرونا وائریس کے حوالے سے عوام کو شعور دلانے کے لئے گاوں گاوں سطح پر آگاہی مہم بھی شروع کر دیا گیا ہے۔

مضامین
اساتذہ کے لیے پارٹ ٹائم بزنس
یہ 2011 کی بات ہے جب تعلیم سے فارغ ہو کر میں نے بحیثیت لیکچرار گورنمنٹ کالج گلگت اور بطور مدرس و میگزین ایڈیٹر جامعہ